سیاست اور کردارکشی۔۔منور خان

تحریک انصاف کی سیاست سے ملک میں تو کوئی مثبت تبدیلی نہیں آسکی مگر سیاست میں منفی تبدیلیاں ضرور آئی ہیں، جہاں تحریک انصاف کے سماجی مواصلات کے شریک کار اپنی بد زبانی اور مخالفین کے ساتھ ہتک آمیز رویے  کیلئے کافی شہرت رکھتے ہیں، وہیں اس جماعت کے سربراہ اپنی بدزبانی اور ماضی کی بد کرداری میں اپنا کوئی  ثانی نہیں رکھتے ۔ ان کے سیاست میں آنے کے بعد مخالفین کی کردار کشی کا جو سلسلہ شروع ہوا تھا وہ روز بروز بڑھتا جارہا ہے، اور اب اس کردار کشی کی مہم میں مخالفین پر ایسے الزامات لگائے جارہے ہیں جو مہذب گھرانوں میں قابل گفتگو بھی نہیں ہیں۔۔
اور اس کردار کشی اور نہایت نچلے درجے کے الزامات کیلئے با قاعدہ ایسی خواتین کی خدمات لی جارہی ہیں جو بذات خود ملک اور قوم کیلئے باعث شرمندگی ہیں، اور ان خواتین کو اپنے سماجی مواصلاتی شریک کاروں کی بھرپور حمایت دلائی جاتی ہے۔

جب عوام کی جانب سے اس پروپیگنڈے کو ناکام بنادیا گیا تو اب ایک غیر ملکی خاتون کو مخالفین کی کردار کشی کیلئے تیار کیا گیا اور اس خاتون کو کچھ ثبوت دکھلا کر ایسے الزامات لگوائے گئے جو کسی شریف آدمی کی زبان سے ادا تک نہیں ہوسکتے ہیں۔

2013سے 2018تک کی حکمران جماعت “پاکستان مسلم لیگ نون” کے خلاف جب قانونی اور سیاسی طور پر کوئی خاطر خواہ نتائج حاصل نہیں کرسکے تو ان کے رہنماؤں اور خواتین کے خلاف بدزبانی کرتے رہے اور ان کی خواتین رہنماؤں سمیت تمام رہنماؤں کی کردار کشی کرتے رہے، مگر پھر بھی کوئی کامیابی حاصل نہ کرسکے بلکہ اخلاقی طور پر بھی ناکام ہوگئے۔

اس کے بعد ملک کی دوسری اور صوبے سندھ کی سب سے بڑی سیاسی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی نے ان کی خواہش کے برخلاف لاک ڈاؤن کیا اور اٹھارویں ترمیم میں کسی بھی طرح کی تبدیلی کرنے یا ختم کرنے کے  خلاف عَلمِ بغاوت بلند کیا تو اپنی روایت کے مطابق مسائل کو قانونی اور سیاسی طریقے سے حل کرنے کے بجائے ان کے خلاف مہم شروع کردی گئی، پہلے پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک سربراہ کی موت کی افواہ پھیلائی گئی اور اب ایک غیر ملکی خاتون کے ذریعے پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کی کردار کشی کا نیا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے ، پہلے ڈیوڈ جیمز اور بلاول کا  سکینڈل بتایا گیا اور اب جماعت کے نہایت سینئر رہنماؤں پر زیادتی کا الزام لگایا گیا کہ 9 سال پہلے ان امریکی خاتون کے ساتھ ان رہنماؤں نے زیادتی کی تھی ۔(ایک امریکی خاتون کے ساتھ پاکستان میں زیادتی ہو اور وہ 9سال تک خاموش رہے ممکن ہی نہیں)

Advertisements
julia rana solicitors london

تحریک انصاف سیاست میں ہر طرح ناکام ہوچکی ہے عوام تو ہمیشہ مسترد کرتے رہے ہیں مگر اسٹبلشمنٹ کے تعاون سے حکومت ملنے کے  بعد تمام حلقے بھی ان کی نااہلی تسلیم کرچکے ہیں ۔
سیاست میں کھیلے جانے والے اس گھناؤنے کھیل میں ملک اور قوم کا نقصان تو شاید کبھی پورا ہوجائے مگر اخلاقی طور پر جس طرح قوم کو بالخصوص نوجوانوں کو گمراہ کردیا گیا ہے، بدزبانی اور کردار کشی کو مخالفت کا وطیرہ بنادیا گیا ہے اس کا خمیازہ پوری قوم کو ساری عمر بھگتنا پڑے گا۔

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply