زوجہ کے نام (2)۔۔۔شاہد محمود ایڈووکیٹ

سنو!
میرے پیارے اللہ کریم نے میرے جد امجد حضرت آدم علیہ السلام کی تخلیق فرمائی تو ان کے لئے ان کی زندگی کا ساتھی اماں حوا علیہ السلام کی صورت اللہ کریم نے تخلیق فرمایا ۔۔۔۔ میں کوئی عالم نہیں ۔۔۔۔۔ بس سنا ہے اپنی جنت اپنی ماں سے کہ رشتے تو آسمان پہ بنتے اور اس کی تعمیل میں زمین پر جس تسبیح کا موتی ہو اس میں پرویا جاتا ہے۔
یقین جانو
آج سے پہلے تو یہی گمان تھا کہ “تسبیح کا موتی” بیوی کے لئے استعارہ کے طور پر کہا گیا ہے
لیکن جب سے تم گئی
جا کر بیمار پڑ گئی
صبح شام کے انجکشنز نے تمھارے بازو چھید دئیے
تب بھی تم واٹس ایپ پر
درد کی شدت سے
موتی بہاتی آنکھوں ساتھ
مسکرا کر مجھے حوصلہ دیتی ہو تو
آج ۔۔۔۔
آج جب میں پتھروں کی چاردیواری میں
آنکھ کھلنے پر
تمہیں پاس نہ پا کر خالی الذہن سوچتا رہا تو
منکشف ہوا کہ تسبیح تو تم ہو
اور میں اکیلا ایک موتی
اپنی تسبیح بن ادھورا موتی
اپنی تسبیح کی سلامتی مانگتا موتی
اپنی تسبیح بن ادھورا
بے مول، بے وقعت موتی
یا اللہ کریم میری تسبیح کو
صحت کاملہ عطاء فرما
جلد بچھڑے موتی کو
پھر سے تسبیح سے ملا میرے خدا
آمین ثم آمین
دعا گو، طالب دعا
تمہارا
شاہد محمود

Facebook Comments

شاہد محمود
میرج اینڈ لیگل کنسلٹنٹ ایڈووکیٹ ہائی کورٹ

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply