کیا پاکستان واقعی ہائبرڈ وار کا شکار ہے؟۔۔بدر غالب

ہائبرڈ وار دراصل ایک ایسی ہمہ جہت خفیہ چوموکھی ہوتی ہے، جس میں دشمن پس پردہ رہ کر اور خصوصاْ مواصلاتی ذرائع ابلاغ کی مدد سے مخالف ریاست کے اشخاص کے اذہان پر پُر زور طریقے سے اثرانداز ہوتے ہوئے انھیں اپنے مذموم مقاصد کیلئے استعمال کرتے ہیں۔ اب سوال یہ اٹھتا ہے کہ آیا پاکستان بھی ایک ہائبرڈ یا چوموکھی لڑائی کا شکار ہے؟

اگر یہ درست مان لیا جائے کہ پاکستان ہائبرڈ لڑائی کا شکار ہے تو کسی بھی جنگ یا جارحیت کی طرح اس مسلط شدہ جارحیت کے بھی کچھ بنیادی مقاصد تو ہونگے۔ دشمن اگر پاکستان پر جارحیت مسلط کرے تو سب سے بنیادی مقصد جو کہ دشمن کے مدنظر ہو سکتا ہے وہ یہ کہ ریاست پاکستان کو اندرونی و بیرونی محاذوں پر اتنا کمزور اور لاچار کر دیا جائے کہ پاکستان کا کردار دنیا کے فیصلہ سازی کے ایوانوں سے ختم ہو جائے۔

اگر پاکستان کے موجودہ حالات کا اجمالی جائزہ لیا جائے تو پاکستان کے دشمن اپنے ان مذموم بنیادی مقاصد میں تقریباْ مکمل طور پر کامیاب نظر آتے ہیں کہ پاکستان اقتصادی طور پر اتنا مفلس ہو چکا ہے کہ دنیا کے ایوانوں میں پاکستان کا مثبت کردار عنقاء ہو کر رہ گیا ہے۔ اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اس خفیہ چوموکھی لڑائی میں دشمن ریاست کے اصل آلہَ کار کون بنے اور کن لوگوں نے تھوڑے بہت ذاتی مفاد کے لئے مملکت خداداد پاکستان کے وسیع تر مفادات کو اغیار کے ہاتھوں گروی رکھ دیا؟

Advertisements
julia rana solicitors london

دشمن کے آلہَ کار لوگ اصل میں ہمارے ہی درمیان رہ رہے ہیں لیکن اپنے شخصی مفادات کیلئے دشمن کے آلہَ کار بنے ہوئے ہیں، اور وہی مملکت ِخداداد پاکستان کے اصل چھپے دشمن ہیں۔ اس خفیہ چوموکھی لڑائی یا ہائبرڈ وار میں اپنے شخصی اور ذاتی مفادات کو قومی مفادات پر ترجیح دینے والا دشمن کا سب سے بڑا آلہَ کار، جبکہ اپنے ذاتی اور شخصی مفادات کو وسیع تر قومی مفادات پر قربان کرنے والا دراصل خفیہ چوموکھی لڑائی میں دشمن سے اگلے محاذوں پر نبرد آزماء مرد ِ میداں نظر آتا ہے۔

Facebook Comments

بدر غالب
ماسٹر ان کامرس، ایکس بینکر، فری لانس اکاوٰنٹنٹ اینڈ فائنانشل اینیلسٹ

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply