کیا تم مجھے ملنے آؤ گے ۔۔
ملنے آؤ تو مجھے کسی پارک میں لے جانا ۔۔۔
امید ہے تمہیں وہیل چیئر کے پہلو میں چلتے برا نہیں لگے ۔۔
پھر وہاں چائے پئیں گے ۔۔۔
ڈھیروں باتیں کریں گے ۔۔۔
یا شاید چپ کی زبان میں بولیں گے ۔۔۔
میری نگاہوں کی تتلیاں بے بسی سے پھولوں پر منڈلائیں گی ۔۔۔
مجھے یوں دیکھ کر ۔۔۔
تمہاری آ نکھوں میں آنسو ہوں گے ۔
تم مجھے پھولوں کے تختوں تک لے جانا ۔۔۔
پھر سے مجھے زندگی سے ملانا ۔۔۔
چند خوبصورت گھنٹے تمہاری معیت میں گزارنا ۔۔
مجھے بہت اچھا لگے گا ۔۔۔
سورج کی زندگی بخش حرارت ۔۔۔۔
اور تمہاری توجہ سے ۔۔
میری توانائیاں پھر سے انگڑائی لینے لگیں گی ۔۔
جیسے سنہری دھوپ نے ہر سو بہار بکھیر دی ہے ۔۔
بس “اس “کی ایک کن فیکن کی دھوپ معجزہ ہو جائے ۔۔۔
میری دعائے نیم شب مقبول ہو جائے ۔۔
اگلی بار ہم ہاتھوں میں ہاتھ دئیے اسی پارک میں ملیں گے ۔۔۔
کیونکہ تب میں وہیل چیئر پر نہیں ہوں گا ۔۔۔
یہ میرا ایمان ہے !
زندگی کی رمق کے لئے شکریہ محترم زارا بہنا۔
آپ کی شفقت کے لئے اظہار تشکر کے الفاظ میرے پاس نہیں لیکن میرا دل آپ کا شکرگزار ہے محترم بہنا۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں