عام طور پر ہمارے معاشرے میں سوشل میڈیا زیادہ استعمال کرنے والوں کواچھا نہیں سمجھا جاتا اور اس انسان کو زیادہ عزت کی نگاہ سے بھی نہیں دیکھا جاتا ۔یہ روش ہم نے کیوں اختیار کی اس چیز کی وجہ آج تک معلوم نہیں ہو سکی مگر میں اس بات کے بہت زیادہ خلاف ہوں، کیونکہ میرا ماننا یہ ہے کہ سوشل میڈیا آپ کو ایک استاد کی طرح بہت کچھ سکھاتا ہے ۔
جس طرح ایک استاد آپ کی زندگی میں مختلف طریقوں سے آپ کی مدد اور رہنمائی کرتا ہے اُسی طرح سوشل میڈیا بھی وقت پڑنے پر آپ کی رہنمائی کرتا ہے ۔بات یہاں پر بھی وہی آئے گی کہ ہم استاد سے کچھ سیکھنا بھی چاہتے ہیں کہ نہیں ۔اگر تو ہم استاد سے کچھ سیکھنانہیں چاہتے تو پھر آپ کو اگر ڈاکٹر عبدالسلام جیسے استاد بھی پڑھا لیں تو آپ کچھ حاصل نہیں کر سکتے اور یہی معاملہ سوشل میڈیا کے بارے میں ہے اگر توہم اس سے کچھ سیکھنا نہیں چاہتے تو وہ ہمیں کبھی فائدہ نہیں پہنچا پائے گا۔
اب اس بات سے کسی صورت بھی انکار نہیں کیا جا سکتا کہ سوشل میڈیا کی وجہ سے بہت سی برائیاں جنم لے رہی ہیں ۔مگر جہاں اس کے نقصان ہیں وہیں اس کے بے شمار فوائد بھی ہیں۔
اب میں اپنی بات کرتا ہوں ۔۔میں نے 2015 میں اپنا فیس بک اکاؤنٹ بنایا تھا اس وقت میرے پاس اپنا ذاتی موبائل نہیں ہوا کرتاتھا تو کبھی کبھار کسی کا موبائل پکڑ کے استعمال کر لیا ۔تب بچکانہ ذہن تھا اور چیز کے نقصان سے زیادہ فوائد نظر آتے تھےاور دماغ نقصان کو دیکھنے اور ماننے کے لئے تیار نہیں ہوتا تھا ۔مگر جب ایک دو سال بعد میں سوشل میڈیا پر زیادہ ایکٹو رہناشروع ہوا تو مجھے طرح طرح کے لوگ ملے اور پھر جب وقت اور بڑھتا گیا تو لوگوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوتا گیا۔
اسی جگہ پر مجھے وہ لوگ ملے جنہوں نے علمی میدان میں کامیابیاں سمیٹیں ۔یہاں پر مجھے وہ لوگ ملے جن سے میں نے دین کےساتھ ساتھ دنیاوی زندگی کے بارے میں بہت کچھ سیکھا ۔وہ لوگ ملے جنہوں نے میری ہر اُس وقت مدد کی جب جب مجھے کسی کام میں مشکل پیش ہوئی ۔اگر ان لوگوں کی ایک لسٹ تیار کی جائے تو وہ لسٹ بلا شبہ کافی لمبی ہو جائے گی۔
۵سال کے تجربہ کے ساتھ میں اس نتیجہ پر پہنچا ہوں کہ اگر تو آپ صحیح معنوں میں کچھ سیکھنا چاہتے ہیں تو آپ کو سوشل میڈیا جیساادارہ کوئی اور نہیں ملے گا۔بس صرف کچھ چیزوں کو بدلنے کی ضرورت ہے اور وہ ہے اپنی سوچ کو،اپنی ترجیحات کو ،اور سب سے بڑھ کر اپنے کام کو،ہر چیز کے دو پہلون ہوتے ہیں اچھے اور بُرے بس ہماری ترجیحات فیصلہ کرتی ہے کہ وہ چیز ہمیں فائدہ دے گی یا نقصان ۔
جس دن ہم سوشل میڈیا کو کچھ اچھا سیکھنے کی نیت سے استعمال کرنا شروع کریں گے ، اس دن یقیناً ہم وہ کچھ سیکھ اور سمجھ جائیں گے جو کبھی ہم نے سوچا نہ ہو گا ۔
اللہ آپ سب کے لیے آسانیاں پیدا کرے آمین
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں