اللہ ہمت دے
مولا طاقت دے
بخش ہمیں وہ جرات جس سے
ہم صف آرا ہوں مل کر
مار بھگائیں اس دشمن کو
اللہ ہمت دے
مولا طاقت دے
ہم پا مرد ہیں، ڈٹے ہوئے ہیں
حرب و ضرب میں ، ٹکراؤ میں
دھینگا مُشتی ،جان لڑا نا، پسپا کرنا
بائیں ہاتھ کا کھیل ہے اپنا
ہم صفدر، صف شکن، مجاہد
ہم رن بیر، سورما، یودھا
ہم سے لڑنے کون آئے گا؟
جو آئے گا، زک کھائے گا
پسپائی میں دب جائے گا
لیکن، مولا
یہ دشمن ، پوشیدہ کیڑا
اربوں، کھربوں کی گنتی میں
ہمہ، فراواں
کھچا کھچ، بے حد و تعدد
ہم سب کے جسموں میں سرائیت
کر جاتا ہے
اور ہم بے بس
مر جاتے ہیں
اللہ، اب تُو ہے رکھوالا
مولا، تو ہے ایک محا فظ
دے چھٹکارہ، دے اطلاق
انفکاک دے، دے آزادی
اس قاتل کیڑے کے جبر سے
ہم کو بخش وہ شکتی جس سے
ہم نا بود کریں دشمن کو!
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں