وطن ہے تو سب کچھ ہے۔۔مکرم حسن بلوچ

مچھ میں گیارہ کارکنوں کو ہلاک کر دیا گیا ۔یہ حملہ کوئٹہ کے جنوب مشرق میں تقریبا 60 کلومیٹر (37 میل) جنوب مشرق میں ماچ کوئلے کے میدان کے قریب اتوار کے روز طلوع فجر سے قبل ہوا تھاہلاک شدگان اقلیت شیعہ ہزارہ برادری سے تھے سنسنی پھیل گئی پورا ملک سوگ کی کیفیت میں مبتلا ہوگیاہلاک شدگان کے لواحقین نے سٹرکوں پر لاشیں رکھ کر احتجاج کرنا شروع کر دیا کہ وزیر اعظم عمران خان صاحب کوئٹہ آئیں اور انکے مطالبات سنیں تو وہ لاشوں کو دفن کریں گےکچھ شرپسند عناصر نے آرمی کو نشانہ بنانا شروع کر دیا جن کا ہلاک شدگان سے کوئی تعلق نہیں تھا بس اپنی وفاداریاں نبھانے کیلئے اور لواحقین کے مطالبے کے مطابق عمران خان اگر دورہ کرتے بھی ہیں تو انہیں اس کا کیا فائدہ ہوگا انکے مطالبات سننے کیلئے تو انہوں نے وزیر داخلہ شیخ رشید کو کوئٹہ بھیجا وہ ناکام لوٹے پھر زلفی بخاری کو بھیجا لیکن مظاہرین ٹس سے مس نہ ہوئے بلکہ سیدھا ریاستی اداروں کو ٹارگٹ کرنا شروع کر دیا۔پہلے جب 2018 میں ہزارہ والوں نے احتجاج کیا تو چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر باجوہ پہنچ گے اور انہوں نے وعدہ کیا کہ ہر صورت ان دہشت گردوں کو نہیں چھوڑے گے، اس میٹنگ کے بعد دھرنا ختم ہوا اور چند ہی دنوں میں لشکر جھنگوی کا دہشت گرد اور ہزارہ برادری پر حملہ کر کرنے والا سلمان احمد عرف عابد ساتھیوں کے ساتھ آپریشن میں مارا گیا تھا، ہم بہت جلدی بھول جاتے ہیں کہ اس آپریشن میں کرنل سہیل عابد بھی شہید ہوئے جنہوں نے رات دن ایک کر کے ٹارگٹ آپریشن کیا اور کامیابی حاصل کی اور پاک سرزمین کی خاطر اپنا سب کچھ قربان کر گے خاص ہزارہ برادری کو اتنا ضرور سوچ لینا چاہیے کہ پاکستان سب کا ہے پاک فوج ہر جگہ امن کے قربانیاں دے رہی ہے دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا وہ صرف حملہ آور ہوتے ہیں اور پاکستانیوں کو شہید کرنا ان کا مقصد ہوتا ہے، ہزارہ برادری ہو یا کوئی بھی پاکستان میں ہر قوم نے اپنا خون قربان کیا اس دہشت گردی کی جنگ میں اور پاک فوج نے ہمیشہ دہشت گردوں کو ناکام کیا، ایک بار اس بچے کو بھی دیکھ لیے جس کے والد نے اپنا گھر چھوڑ کر ارض وطن کے لیے اپنا سب کچھ قربان کردیا اپنے بچوں کو یتیم کردیا اپنے سائے سے محروم کردیا آخر اس کی قربان کو دیکھ لیے ہزارہ برادری جانتی ہے کہ ملک دشمن ہمیں توڑنا چاہتا ہے اور وہ یہ حملہ کروا رہا ہے اس کے باوجود دھرنا دینا یا ریاست کو بار بار ب لیک میل کرنا یہ اچھی بات نہیں، پاک فوج مسلسل آپریشن میں ہی مصروف ہے انہوں نے یہ نہیں دیکھا کہ کون کس فرقہ کا ہے یا کون کس مذہب کا وہ صرف یہ دیکھتے ہیں کہ ریاست میں امن قائم ہو بھائی چارہ قائم رہئے اور کوئی بھی شخص امن کو خراب نہ کر سکئے وہ رات دن ہماری حفاظت میں مصروف رہتے ہیں وہ قوم کے دشمنوں کو کسی صورت نہیں چھوڑے گے یہ ان کی ذمہ داری ہے اور ان پر فرض بھی ہے اس لیے اپنی ریاست اور ریاستی اداروں کو مت بلیک میل کریں حالات کو سمجھیں اور یہ ضرور یاد رکھیں کہ پاک فوج کا ایک ایک جوان اس قوم کے لیے آخری سانس اور آخری خون کے قطرے تک لڑے گا وہ اپنی جان قربان کر دے گا لیکن ریاست کو کبھی کمزور نہیں ہونے دے گا، کرنل سہیل عابد کی قربانی ہزارہ برادری کو یاد رکھنی چاہیے خدارا ایک قوم بنے اور یہ جو کارڈ کشمیر کا اس دھرنے میں اٹھائیں ہیں ایسی حرکت نہ کریں ملک دشمن کو موقعہ نہ دے وطن کی قدر برما کے مسلمانوں سے پوچھ لو کہ وطن کیوں ضرور ہے اللہ کا شکر ادا کرو کہ پاکستان قائم ہے اور پاک فوج اس کو زندہ رکھنے کے لیے اپنا آج تمہارے کل کے لیے قربان کر رہی ہے، اس موقعے پر سب کو ایک سوچ سے کھڑا رہنا چاہیے دہشت گرد پوری قوم اور ریاست کے دشمن ہیں یہ سب کو معلوم ہے کہ وہ نہ مسجد چھوڑتے ہیں نہ سکول اور نہ ہی کسی بھی فورسز کو ان کے لیے پوری قوم ہی ٹارگٹ ہے جس کے پاس پاکستانی قومی شناخت موجود ہے وہ خود کو کیوں بار بار الگ قوم تصور کر لیتا ہے یہ کب تک چلے گا اس ہی چیز کا تو فائدہ دشمن اٹھا رہا ہے جس دن یہ چیز ختم کردی اس دن دشمن خود ناکام ہوگا کیونکہ اس کو سمجھ آجائے گی کہ پاکستانی قوم متحد کھڑی ہے اس لیے دہشت گردی کی جنگ میں ریاست کے ساتھ کھڑے رہئے یہ ہی سب کے لیے بہتر ہے،

Advertisements
julia rana solicitors

ریاست ہوگی تو سب کچھ ہوگا اور ریاست ہوتی ہے اگر فوج مظبوط ہو خدارا اپنے وطن عزیز کا حال عراق شام مصر والا نہ کریں اپنے محافظوں کے خلاف زہر اُگل کر

Facebook Comments