شیکسپیئر نے اپنی وصیت میں اپنی بیوہ این ہیتھوے کے نام چھوڑا
“Item I gave unto my wief my second best bed”.
(Shakespeare’s Will)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
شیکسپیئر کی بیوہ کی زبان سے
بستر بستر پیار تو اپنا بٹا ہوا ہے
گھر کے سب کمروں میں ، لیکن
پیار کہ جس کا ہم نے ہر پل
اپنی نس نس میں احساس کیا ہے۔۔۔وہ تو
اس بستر پر ہی ممکن تھا
کوٹ، کوٹلے ،قلعے ، فوجیں
شاہی درباروں کی رونق
جنگل، دریا ، گھاٹی، پربت اور جزیرے
سب نے اس بستر پر بیٹھے ، لیٹے
جاگتے، اٹھتے
آپس میں باتیں کرتے ہی جنم لیا ہے
یہ بستر تھا
ولیم کی تخلیقی قوّت کا سر چشمہ
جس میں وہ اک غوطہ خور سا
چمکیلے موتی پاتا تھا
پل پل اپنا رنگ بدلتے شبدوں کے موتی
اس قوّت کی بھیگی سیپوں کے اندر ہی اُگتے تھے
اُن کا پانا، اُن کو مالاؤں میں پرونا
ولیم کا ہی کام تھا، میں تو
اک سامع تھی
بس بیٹھی سُنتی رہتی تھی
جو وہ لکھتا
بول بول کر مجھ کو سنا تا ہی رہتا تھا
اور یہ رنگ برنگے موتی
اس کے ڈراموں کے کرداروں
سب کے منہ سے
جھڑتے پھول بھی اور کانٹے بھی
پینٹا میٹر کے اوزان میں
جلتے بجھتے جگنو جیسے
آج بھی اس بستر میں ٹانکے چمک رہے ہیں
ہملٹ، لیئر، سیزر ، میکبیتھ اور اوتھیلو
اس بستر پر ’غوں غاں‘ کرتے بڑے ہوئے ہیں
پورشیا، اوفِلیا، روزا لِنڈ، مِرانڈا
کل کی بچیاں، ناٹک کی سندر کنیائیں
اس بستر پر گُڈّے،گڑیا ں چھوڑ گئی ہیں۔

آج اگر میں بیوہ ہوں اور ازدواج کا بستر اپنا
ولیم نے خود اپنی وصیت میں میرے ہی نام لکھا ہے
تو مجھ کو احساس ہے ولیم پاس ہے میرے
شادی کے دلہا دلہن کے اس بستر پر
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
. Pentameter. پانچ رکنوں پر مشتمل انگریزی عروض کی بحر
, Miranda, Hamlet, King Lear, Caeser, Macbeth, Othello , Portia,. Ophelia, Rosalind (شیکسپیئر کے ڈراموں کے ہیرو اور ہیروئنوں کے نام)
(شیکسپیئر کی بیوی کا نام این ہیتھوے Anne Hathaway )
وصیت کی زبان میں لفظ ـوائفـ wief
کے سولہویں صدی میں صحیح ہجے یہی تھے۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں