• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • سانحہ ساہیوال کا کیا بنا؟ بچوں کو مار دیا گیا، قاتلوں سے کوئی پوچھنے والا نہیں ؟جسٹس قاضی فائز عیسیٰ

سانحہ ساہیوال کا کیا بنا؟ بچوں کو مار دیا گیا، قاتلوں سے کوئی پوچھنے والا نہیں ؟جسٹس قاضی فائز عیسیٰ

سانحہ ساہیوال کا کیا بنا؟ بچوں کو مار دیا گیا، قاتلوں سے کوئی پوچھنے والا نہیں ؟ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ

سپریم کورٹ نے پنجاب حکومت سے سانحہ ساہیوال سے متعلق جواب طلب کر لیا

عدالت نے کہا کہ ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل پنجاب سانحہ ساہیوال سے متعلق جواب جمع کرائیں سپریم کورٹ نے سانحہ ساہیوال قتل کیس کے ملزم پولیس کانسٹیبل کی ضمانت منظور کر لی ، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ سانحہ ساہیوال کا کیا بنا؟ بچوں کو مار دیا گیا، قاتلوں سے کوئی پوچھنے والا نہیں،ایک فون کال پر بے گناہ لوگوں کو مار دیا گیا،پنجاب حکومت اور پولیس کیا کر رہی ہے؟ عدالت نے ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل سے سوال کیا کہ سانحہ ساہیوال سے متعلق پنجاب حکومت نے کیا کیا؟ سانحہ ساہیوال سے متعلق معلومات لیکر جواب جمع کرائیں،

ایڈیشنل پراسکیوٹر جنرل نے عدالت میں جواب دیا کہ میرے خیال میں کیس ہائیکورٹ میں زیر التوا ہے,

واضح رہے کہ سی ٹی ڈی نے ساہیوال میں کارسواروں کو فائرنگ کا نشانہ بنایا تھا جس میں ایک فیملی سوار تھی ،کمسن بچوں کے سامنے ان کے والدین کو گولیاں ماری گئی تھیں،

سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں کہا گیا کہ جے آئی ٹی تحقیقات نے کیس کی شکل بدل دی، سانحہ ساہئوال کی تفتیش حقائق کو مدنظر رکھ کی نہیں کی گئی۔ جے آئی ٹی نے ویڈیوز سمیت دیگر شواہد ملحوظ خاطر نہیں رکھا، اہم گواہوں کو بھی زیر غور نہیں لایا گیا۔ سپریم کورٹ میں مقتول کے بھائی کی جانب سے دائر درخواست میں مزید کہا گیا کہ ا استعمال شاہد اسلحہ گولیوں کے خول قبضے میں نہیں لیے گئے۔ درخواست میں استدعا کی گئی کہ سپریم کورٹ آف پاکستان واقعے کی تحقیقات کے لئے جوڈیشل کمیشن قائم کرے۔

Advertisements
julia rana solicitors london

واضح رہے کہ سانحہ ساہیوال، اے ٹی سی لاہور نے تمام ملزمان کو بری کرنے کا حکم دےدیا ،عدالت نے تمام ملزمان کو شک کا فائدہ دیتے ہوئے بری کرنے کا حکم دیا ،ملزمان کے وکلا کی سرکاری گواہوں کے بیانات پر جرح مکمل کی گئی

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply