تیونس کے دارالحکومت میں قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی عمارت پر پولیس نے دھاوا بول دیا ہے۔
الجزیرہ کے مطابق سادہ کپڑوں میں ملبوث پولیس اہلکار اسلحے سمیت عمارت میں داخل ہوئے اور ڈرا دھمکا کر عملے کے ارکان کو عمارت سے باہر نکالا اورذاتی سامان بھی ضبط کر لیا۔
الجزیرہ کے مطابق پولیس اہلکاروں کے پاس سرچ وارنٹ بھی موجود نہیں تھا۔

تیونس میں الجزیرہ کے بیورو چیف لوطی حاجی کا کہنا تھا کہ انہیں سیکیورٹی فورسز کی جانب سے اپنے دفتر سے بے دخل کرنے کی کوئی پیشگی اطلاع موصول نہیں ہوئی تھی۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز عوامی احتجاج کے بعد ایوان صدر نے پارلیمنٹ کو 30 دن کے لیے تحلیل کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔ تیونس کے صدر سعید نے صحافیوں کو بتایا تھا کہ ضرورت پڑنے پر فیصلے میں مزید 30 دن کی توسیع کی جاسکتی ہے۔
کورونا وبا کے بڑھتے ہوئے کیسز کے خلاف ہونے والے پرتشدد واقعات میں اضافے کے بعد امن و عامہ برقرار رکھنے کیلئے تیونس کے صدر قیس سعید نے وزیراعظم ہشام مشیشی کو برطرف کرکے پارلیمنٹ کو تحلیل کردیا تھا۔
صدر قیس سید نے اعلان کیا تھا کہ ملک میں امن قائم ہونے تک وہ خود وزیر اعظم کے عہدے کے فرائض سر انجام دیں گے۔
صدر سعید نے یہ بھی اعلان کیا تھا کہ اسلحے کا سہارا لینے والوں کو خبردار کیا تھا کہ وہ فوج کی مدد سے ایسے عناصر کو کچل دیں گے۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں