لاہورمیں رواں برس جنسی زیادتی کے 369 کیسز، کسی ایک ملزم کو بھی سزا نہ مل سکی
پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور سمیت باقی اضلاع میں بھی خواتین اور بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے واقعات رکنے کا نام ہی نہیں لے رہے، آئے روز مسلسل جنسی زیادتی کے واقعات بڑھتے جا رہے ہیں، ایک رپورٹ کے مطابق رواں سال پنجاب میں زیادتی کے 369 کیسز سامنے آئے ہیں پولیس ایک ملزم کو بھی سزا نہ دلا سکی ناقص تفتیش، ڈی این اے کے عمل میں تاخیر اور متاثرین کا بروقت میڈیکل نہ کروانا جنسی تشدد کے ملزمان کو سزا نہ ہونے کی بڑی وجہ سامنے آئی ہے
گزشتہ برس موٹروے پر خاتون کے ساتھ زیادتی کیس کے ملزم کو سزا ملی ہے، اسکے علاوہ رواں برس پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور میں جنسی زیادتی کے ہونیوالے 369 واقعات میں ملزمان کو سزا نہیں مل سکی،قومی اخبار میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق پولیس کے اپنے ریکارڈ نے انویسٹی گیشن ونگ کی ناقص کارکردگی کا ثبوت دیا ہے پولیس ریکارڈ کے مطابق رواں برس 369 مقدمات کا اندراج کیا گی انویسٹی گیشن پولیس کسی ایک بھی ملزم کو سزا دلوانے میں کامیاب نہ ہو سکی۔ انویسٹی گیشن پولیس میں رواں سال کے اب بھی 113 کیسز زیر تفتیش ہیں۔ انویسٹی گیشن پولیس کی جانب سے 42 متاثرہ خواتین کے میڈیکل بھی نہ کروائے جانے کا انکشاف ہوا ہے جبکہ ناقص تفتیش کی وجہ سے 91 کیسز میں ڈی این اے ہی تاخیر سے کروایا گیا ریکارڈ کے مطابق سب سے زیادہ زیادتی کے کیسز لاہور کے صدر ڈویژن میں رپورٹ ہوئے جن کی تعداد 97 رہی۔ کینٹ ڈویژن جنسی زیادتی کے کیسز میں دوسرے نمبر پر رہا۔ جبکہ ماڈل ٹاؤن ڈویژن میں رواں سال زیادتی کے 73 مقدمات رپورٹ ہوئے
قبل ازیں گزشتہ روز سندر کے علاقے میں دو افراد نے خاتون کو نوکری کا جھانسہ دے کر اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا۔ متاثرہ خاتون کے مطاق اس کی ملزم بابر سے انٹرنیٹ پر دوستی ہوئی۔ جس نے اس سے نوکری دلوانے کے لیے 12 لاکھ مالیت کا سونے کا سیٹ بھی لیا۔ وقوعہ کے روز بابر نے مجھے ڈیفنس سے اقبال ٹاؤن اور پھر بحریہ ٹاؤن بلایا جہاں اس نے اپنے دوست کے ہمراہ زیادتی کی۔ پولیس نے واردات کا مقدمہ درج کر لیا جبکہ ملزمان تاحال پولیس کی گرفت میں نہیں آ سکے ہیں۔
لاہور کے علاقے غازی آبا میں دکاندار میں 7 سالہ بچے کو زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا پولیس نے متاثرہ بچے کے والد کی درخواست پر مقدمہ درج کر کے ملزم اشفاق کو گرفتار کر لیا ہے۔
لاہور جنسی جرائم کے حوالہ سے گراف مسلسل بڑھتا جا رہا ہے آئے روز جنسی جرائم میں اضافے کی وجہ سے خواتین کا گھروں سے نکلنا محال ہو گیا ہے، پچھلے ایک ہفتے میں کم از کم دس سے زائد جنسی زیادتی کے واقعات لاہور میں رپورٹ ہو چکے ہیں،ایک اور نیا واقعہ سامنے آیا ہے، لاہور کے علاقے گڑھی شاہو میں رکشہ ڈرائیور نے اپنے دوستوں کے ہمراہ بندوق کی نوک پر خاتون کے ساتھ زیادتی کی ہے، پولیس نے خاتون کی درخواست پر مقدمہ درج کر لیا ہے

متاثرہ خاتون نے پولیس کوبتایا کہ رکشہ ڈرائیور اور اس کے ساتھیوں نے نوکری کا جھانسہ دے کربلوایا تھا ملزمان نے دوسال کی بچی پر پستول تان کر میرے ساتھ زیادتی کی ملزم متاثرہ خاتون کو رکشے میں بٹھا کر ناچ گھر گراﺅنڈ لے گیا جہاں اس کے ساتھی موجود تھے اور وہاں ایک ملزم نے بچی چھین کر اسے یرغمال بنایا اور اس کے بعد خاتون کو ملزمان نے اجتماعی طور پر زیادتی کا نشانہ بنایا پولیس نے واقعہ کا مقدمہ درج کر لیا ہے اور ملزمان کی تلاش شروع کر دی ہے
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں