کیلی فورنیا: امریکہ میں مسلح ڈاکوؤں کی پوری بارات نے ایک سپر اسٹور کو لوٹ کر نہ صرف نئی تاریخ رقم کردی ہے بلکہ پولیس سمیت عام شہریوں کو بھی ورطہ حیرت میں ڈال دیا ہے۔ سماجی ماہرین کے مطابق اس سے قبل اتنی بڑی تعداد میں ڈاکوؤں کے ایک ساتھ ایک اسٹور پر حملے کی واردات کا کوئی ریکارڈ شاید ہی مل سکے۔
مؤقر امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ اور فوکس نیوز کے حوالے سے بتایا ہے کہ تقریباً 80 مسلح ڈاکوؤں نے اجتماعی طور پر ایک سپر اسٹور پر دھاوا بولا اور لوٹ مار کر کے فرار ہو گئے۔
خبر رساں اداروں کے مطابق اس بات کی گواہی عینی شاہدین نے دی ہے کہ لوٹ مار کرنے والے مسلح ڈاکوؤں کی تعداد درجنوں افراد پر مشتمل تھی۔ عینی شاہدین کے مطابق انہوں نے جو کچھ دیکھا وہ کوئی فلمی منظر تھا اور یہ یقین کرنا مشکل تھا کہ سب کچھ حقیقی طور پر ہو رہا ہے۔
مسلح ڈاکوؤں نے واردات سے قبل اسٹور کے ملازمین کو تشدد کا نشانہ بنایا اور ایک ملازم کی آنکھوں پر پسی ہو ئی مرچوں کا بھی اسپرے کیا۔
خبر رساں اداروں کے مطابق لوٹ مار کرنے والے ڈاکوؤں نے سامان اور نقدی سے پہلے بیگوں کو بھرا اور پھر راہ فرار اختیار کی۔ فرار ہونے کے لیے ڈاکوؤں کی گاڑیاں بھی جائے واردات پر پہلے سے موجود تھیں۔
امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق لوٹ مار کرنے والے ڈاکوؤں نے چہروں کو ماسک سے ڈھانپ رکھا تھا لیکن اس کے باوجود فوری طور پر جائے واردات سے تین افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
حراست میں لیے جانے والے افراد سے فی الوقت تفتیش جاری ہے تاہم اس ضمن میں تاحال تفصیلات سامنے نہیں آئی ہیں البتہ ماسک پہنے ہونے کی وجہ سے پولیس کو سی سی ٹی وی کیمروں سے بھی کچھ زیادہ مدد نہیں مل رہی ہے۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں