کسانوں کا معاملہ لوک سبھا کی کارروائی ملتوی

ہندوستان میں کسانوں کے معاملہ پر تلنگانہ راشٹرا سمیتی کے ارکان پارلیمنٹ کے نعرے بازی پر لوک سبھا کی کارروائی آج دوپہر 2 بجے تک ملتوی کر دی گئی۔

ایوان کی کارروائی آج صبح 11 بجے شروع ہوئی تو ارکان پارلیمنٹ نے کسانوں کے احتجاج میں جان گنوانے والے کسانوں کو 25 لاکھ روپے معاوضہ دینے اور کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) پر قانون بنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے نعرے بازی کی۔

تلنگانہ راشٹرا سمیتی کے تقریباً چھ ارکان بھی نشست کے سامنے آئے اور پلے کارڈز کے ساتھ نعرے بازی کرتے رہے۔ اسپیکر نے ان سے اپنی نشست پر جانے کی درخواست کی لیکن ان پر اس کا کوئی اثر نہیں ہوا۔

وقفہ سوالات کا آغاز کرتے ہوئے اسپیکر نے بی جے پی کے کنور پشپندر سنگھ چندیل کو سوال پوچھنے کے لیے پکارا۔ دریں اثناء کانگریس، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی، بائیں بازو، انڈین یونین مسلم لیگ، عام آدمی پارٹی کے ارکان نے اپوزیشن کے 12 ارکان اسمبلی کی معطلی کے معاملے پر راجیہ سبھا میں احتجاجاً واک آؤٹ کیا جس کے بعد اسپیکر نے ایوان کی کارروائی دو بجے تک ملتوی کر دی۔

در ایں اثناء پارلیمانی امور کے مرکزی وزیر پرہلاد جوشی نے کہا ہے کہ معطلی واپس لینے پر ارکان پارلیمنٹ کو معافی مانگنی ہوگی۔

دوسری جانب پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس میں اپوزیشن کے 12 ارکان کی معطلی کے معاملے پر آگے کے لائحہ عمل پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے 16 اپوزیشن جماعتوں کے لیڈروں نے آج میٹنگ کی۔

Advertisements
julia rana solicitors

راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھرگے کے پارلیمنٹ واقع آفس میں میٹنگ ہوئی جس میں ان لیڈروں نے کہا کہ ایوان میں ایسا کچھ نہیں ہوا جس کی وجہ سے اپوزیشن کے ممبران پارلیمنٹ کو پورے سرمائی اجلاس کے لیے معطل کر دیا جائے۔ اس میٹنگ میں کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کے ساتھ ساتھ کئی اہم لیڈروں نے شرکت کی۔ میٹنگ میں کانگریس، شیوسینا، این سی پی، سی پی آئی، سی پی آئی (ایم)، آر جے ڈی، نیشنل کانفرنس سمیت 16 پارٹیوں کے لیڈروں نے شرکت کی۔ اس میٹنگ میں ترنمول لیڈروں نے شرکت نہیں کی۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply