صد پہلو تو کوئی نہیں ہوتا دنیا میں
دو ہی تو پہلو ہیں تیرے،ستیہ پال
یا دایاں ہے یا ہے بایاں
ایک توازن، خوش وضعی میں نستعلیق
دُوجا عدم توازن،کج مج ، ٹیڑھا میڑھا
سر مایہ، اور محنت، مالک َ اور نوکر کی
بنی بنائی، ڈھلی ڈھلائی احسن صورت
جب سے عدم توازن ، بد نظمی کی شکل میں مسخ ہوئی ہے
چہرہ مہرہ، قالب، پیکر
سب کچھ جیسے بگڑ گیا ہے ۔
Advertisements

اب دونوں ہم وضع ہیں ، پیارے ستیہ پال
روس ہو یا امریکا ۔۔دونوں اک جیسے ہیں
بے کینڈے، ان گھڑ ،بے ڈھنگے!
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں