ویک فیلڈ سے منتخب ایم پی عمران احمد خان کو عدالت نے پندرہ سالہ لڑکے کو جنسی ہراساں کرنے کی وجہ سے مجرم قرار دے دیا ہے اور عمران خان نے استعفی دے کر سیاست چھوڑنے کا اعلان کیا۔ اگرچہ وہ اپیل کریں گے۔
عمران خان کا انتخاب خبروں میں رہا کیونکہ انکو بطور “پہلے احمدی مسلم ہم جنس پرست ایم پی” کے بہت اہمیت دی گئی۔ دو ہزار آٹھ میں عمران خان نے ایک پندرہ سالہ بچے کو جنسی طور پہ پھسلانے کی کوشش کی تھی جس نے انکے ایم پی منتخب ہونے پہ پولیس سے رابطہ کیا۔ عمران خان جرم سے انکار کرتے رہے ہیں۔
عمران خان نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ کیس کی کاروائی خفیہ رہے کیونکہ کیس کی کاروائی کے دوران احمدی ہوتے ہوے شراب پینا اور ہم جنس پرست ہونے کا انکشاف ان کیلئے پریشانی کا باعث بنے گا۔ البتہ عدالت نے اس “تاریخی جرم” کے مقدمے میں انکی استدعا مسترد کر دی تھی۔
عمران خان کے والد ڈاکٹر سعید خان کا تعلق پاکستان کے خیبر پختونخوا سے تھا جبکہ انکی انگریز والدہ نرس تھیں اور انکے ایک بھائی کریم خان معروف برطانوی وکیل ہیں جو آجکل انٹرنیشنل کرمنل کورٹ میں پروسیکیوٹر ہیں۔ حکمران جماعت کو اس سب واقعہ سے انتہائی دھچکا پہنچا ہے۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں