• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • وزیراعظم کا خیبرپختونخوا میں سیلاب متاثرہ علاقوں کا دورہ، صوبائی حکومت کی تعریف

وزیراعظم کا خیبرپختونخوا میں سیلاب متاثرہ علاقوں کا دورہ، صوبائی حکومت کی تعریف

وزیراعظم شہبازشریف ٹانک پہنچ گئے، جہاں ان کے ہمراہ مولانافضل الرحمان بھی تھے، وزیراعظم کوخیبرپختونخوا میں بارش اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں سے متعلق بریفنگ دی گئی۔

وزیراعظم کو ٹانک میں سیلاب متاثرین کے لیے امدادی کاموں سے آگاہ کیا گیا، وزیراعظم نے جاں بحق افراد کے لواحقین کے لیے امدادی رقم بڑھاکر 10لاکھ روپے کرنے کے ساتھ سیلاب سےمتاثرہ علاقوں میں امدادی اور ریلیف سرگرمیوں کو تیز کرنے کی ہدایت کی۔

وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے 24 گھنٹے کام جاری رکھا جائے، خیبرپختونخوا انتظامیہ کی جانب سے ریلیف کے کاموں میں خصوصی دلچسپی لینے پر وزیراعظم نے تعریف بھی کی، کہا خیبرپختونخوا حکومت اور وزیراعلیٰ سیلاب متاثرین کے لیے اچھا کام کررہے ہیں، شعبہ صحت میں بھی خیبرپختونخوا حکومت اچھا کام کررہی ہے، انسان چلا جاتا ہے لیکن کام سے یاد رہتا ہے ، ہمیں لگن سے کام کرنا چاہیے، خلق خدا کی خدمت کرکے آگے بڑھنا ہے، وزیراعظم شہبازشریف نے انتظامیہ خیبرپختونخوا کو پشتو میں شکریہ ادا کیا۔

وزیراعظم کو بریفنگ میں بتایا گیا ہے کہ ٹانک اور ڈیرہ اسماعیل خان کو بارشوں اور سیلاب سے فصلیں تباہ ہوئیں اور گھر وں کو نقصان پہنچا ،بارشوں اور سیلاب سے خیبرپختونخوا میں لائیواسٹاک کو بھی نقصان پہنچا، سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں این ڈی ایم اے ، آرمی اور مقامی افراد امدادی کاموں میں سرگرم ہیں، متاثرین میں کھانا تقسیم کیا جا رہا ہے، 3 میڈیکل کیمپ بھی قائم کیے گئے ہیں، پانی سےپیدا ہونےوالی بیماریوں کیلئےادویات فراہم کی گئیں، پاک فوج، ایف سی، پولیس، ریسکیو 1122 نےامدادی کاموں میں حصہ لیا، بجلی، سڑکوں کی بحالی، صاف پانی کی فراہمی کےانتظامات پربھی وزیراعظم کوبریفنگ دی گئی۔

Advertisements
julia rana solicitors london

اس موقع پر مولانافضل الرحمان نے کہا کہ ہمارےپاس 16 ہزارایکڑاراضی قابل کاشت ہے، ٹانک میں ڈیم بنا کر پانی کو محفوظ بنایا جاسکتا ہے۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply