برطانوی اخبار دی انڈی پنڈنٹ کے مطابق وینلپ ہوپ ویکنز نامی بچی 22 نومبر کو لیسٹر کے گلین فیلڈ ہسپتال میں پیدا ہوئی تو اس کا دل جسم سے باہر تھا۔ ڈاکٹروں کو دوران حمل ہی اس بات کا معلوم ہو چکا تھا اور ان کے خیال میں بچّی کا پیدا ہونے کے بعد زندہ رہنا مشکل ہو گا۔ تاہم انسان کو کسی حال میں بھی امید کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑنا چاہیّے۔
بہرکیف بچی کے پیدا ہونے کے ایک گھنٹے بعد ہی اس کا آپریشن شروع کیا گیا جب کہ آپریشن کی کامیابی کے امکانات 10% سے زیادہ نہیں تھے۔ یہ آپریشن درحقیقت تین مرحلوں پر مشتمل تھا جس کا مقصد بچی کے دل کو سینے کے اندر منتقل کرنا تھا۔ اس کے لیے پہلے بچّی کے سینے میں مصنوعی پسلیاں لگائی گئیں

انتہائی پیچیدہ اور حساس نوعیت کے اس آپریشن میں تقریبا ڈاکٹروں ، معاونین اور نرسوں پر مشتمل تقریبا 50 افراد کا گروپ شریک تھا جو پروردگار کے حکم سے اس ننھی اور خوب صورت بچّی کی زندگی بچانے میں کامیاب ہو گیا۔ ۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں