• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • پی ٹی آئی مستعفی اراکین کون سی مراعات لے رہے ہیں،تہلکہ خیزانکشاف

پی ٹی آئی مستعفی اراکین کون سی مراعات لے رہے ہیں،تہلکہ خیزانکشاف

تحریک انصاف کےمستعفی اراکین کون سی مراعات لے رہے ہیں،پی این این عوام کے سامنے حقیقت لے آیا۔

تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے تمام مستعفی اراکین پارلیمنٹ لاجز کو بطور رہائش گاہ ابھی تک استعمال کررہے ہیں،ہر رکن قومی اسمبلی ان لاجز کا ماہانہ کرایہ چھ سے آٹھ ہزار روپے اپنی جیب سے دیتا ہے،

مستعفی اراکین کو گریڈ 22 کے وفاقی سیکرٹری کے برابر میڈیکل سہولیات حاصل ہیں،یہ سہولت مستعفی اراکین کی بیگمات کو بھی ہیں۔

قومی اسمبلی حکام کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کے کسی رکن کی روکی تںخواہ کسی دوسرے ایم این اے کو نہیں دی گئی،بلیو پاسپورٹ بھی موجودہ اور سابق ایم این ایز کے پاس ہے،ان پاسپورٹس پر تحریک انصاف کے اراکین کو ویزے اسمبلی سٹاف لگوا کر دیتا ہے،اراکین پارلیمنٹ کے استحقاق و مراعات کے ایکٹ کی وجہ سے انھیں یہ سہولت حاصل ہے،تحریک انصاف کے مستعفی اراکین کی تںخواہ بارہ اپریل 2022 سے بند ہے،ایک ایم این اے کی بنیادی تںخواہ ڈیڑھ لاکھ روپے ماہانہ ہے۔

قومی اسمبلی حکام نے مزید کہا کہ تحریک انصاف کے مستعفی اراکین کو اس وقت کوئی الاؤنس نہیں دیا جارہا،مستعفی اراکین اسمبلی میں واپس آتے ہیں اور غیر حاضر دورانیہ کی چھٹی کی درخواست دیتے ہیں تو انھیں بنیادی تںخواہ ادا کردی جائیں گی،اسمبلی واپس نہ آنے کی صورت میں انھیں کسی قسم کی تںخواہ اور الاؤنس کی ادائیگی نہیں ہوگی۔

Advertisements
julia rana solicitors london

واضح رہے کہ لاہور میں شاہ محمود قریشی کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتےہوئے فواد چودھری نے کہا کہ گزشتہ روز سپریم کورٹ میں غلط بیانی کی گئی کہ پی ٹی آئی کے ارکان مستعفی ہو کر بھی قومی اسمبلی کے ممبران کی حیثیت سے تنخواہیں لے رہےہیں ، واضح کر دوں کہ پی ٹی آئی کے ارکان کو اپریل کے بعد سے تنخواہ نہیں ملی ، ہمیں شک ہے اور میں شاہ محمود قریشی صاحب سے مطالبہ بھی کرتا ہوں کہ چیک کرائیں حکومتی ارکان ہمارے نام پر تنخواہیں تو نہیں نکلوا کر کھا رہے ،کیونکہ حکومت میں سارے بڑے بڑے فنکار بیٹھے ہوئے ہیں ، بعد میں پتہ چلے کہ جو بیرون ممالک کے دورے ہو رہے ہیں وہ ہمارے پیسوں سے ہو رہے ہوں ۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply