بھولا سائیکلون دو حوالوں سے تاریخ میں منفرد حیثیت رکھتا ہے ۔۔ پہلا: یہ معلوم تاریخ کی سب سے تباہ کن قدرتی آفت ہے
دوسرا: یہ سائیکلون دنیا کا سیاسی جغرافیہ بدل کر ایک نئے ملک بنگلہ دیش کے قیام میں مددگار ثابت ہوا ۔
اس سائیکلون کی تشکیل اور تباہ کاری کا عرصۂ 8 اور 13 نومبر 1970 کے درمیان تھا ۔ سائیکلون کے دوران ہوا کی رفتار 115میل فی گھنٹہ اور سمندری لہروں کی اونچائی 32فٹ تک گئی ۔ بھولا نے 2300 مربع میل کے علاقے میں تباہی مچائی ، سرکاری اندازوں کے مطابق تین سے پانچ لاکھ اموات ہوئیں جب کہ غیر سرکاری طور پر اموات کا اندازہ دس لاکھ تھا ۔
اس سائیکلون کے بعد مغربی پاکستان نے ہمیشہ کی طرح مشرقی پاکستان پر مناسب توجہ نہیں دی ۔بھولا عام انتخابات سے صرف تین ہفتے قبل آیا جس نے انتخابی مہم میں مشرقی پاکستان کی خود مختاری کے مسئلے کو اور نمایاں کر دیا ۔
سائیکلون سے پہلے مشرقی پاکستان کی سیاست پر بھاشانی اور مجیب کا راج تھا۔مولانا بھاشانی نے 1969کی ایوب مخالف طلبہ تحریک کی بھرپور حمایت کی تھی اور اس تحریک کے 11نکات کی حمایت کرتے ہوئے کسانوں اور مزدوروں کی کامیاب ہڑتالیں اور مظاہرے کرائے تھے۔ بھاشانی جو آفت زدہ علاقوں کا دورہ کرنے والے پہلے سیاسی رہنما تھے نے 14نومبر کو یحیی خان سے مطالبہ کیا کہ وہ ہنگامی حالت نافذ کر دے لیکن اس نے انکار کر دیا ۔ بھاشانی اور مجیب الرحمن نے آفت زدہ علاقوں کے دوروں کے درمیان مغربی پاکستان کی بے حسی کو اپنے سیاسی بیانیے کا حصّہ بنایا ۔
23 نومبر کو بھاشانی نے پلٹن میدان میں وہ تاریخی جلسہ کیا جس سے بنگالی صحافت کو ایک تاریخی شہ سرخی ملی ‘ ان میں سے کوئی نہیں آیا ‘ ۔ بھولا نے تحریک پاکستان کے رہنما بھاشانی کو متحدہ پاکستان سے بیزار کر دیا تھا اور انہوں نے پلٹن میدان میں اپنے خطاب کے دوران پاکستان کو ‘السلام و علیکم ‘ کہہ کر آزاد ی کی بنیاد رکھ دی ۔ مجیب ابھی تک سائیکلون کے دوران مرکزی حکومت کی بے حسی پر تنقید اور علاقائی خود مختاری کے مطالبے پر ایک حد سے آگے نہیں جا رہا تھا لیکن بھاشانی نے اسے کہا کہ اب وہ آزادی کی طرف بڑھنے میں بنگالیوں کی رہنمائی کرے ۔

اندازہ تھا کہ آنے والے انتخابات میں شیخ مجیب الرحمن کی کارکردگی اچھی ہو گی لیکن یحیی خان اور مغربی پاکستان کے سیاست دان مجیب کی سیاست پر بھولا اور غیر مناسب امدادی کاروائیوں کے اثرات کا اندازہ نہیں لگا سکے ۔ ایسے میں بھاشانی نے ان انتخابات کو جائز قرار دینے سے بچنے اور آفت زدگان کے ساتھ یک جہتی کے اظہار کے طور پر انتخابات کا بائیکاٹ کرتے ہوئے مجیب کی شاندار کامیابی کی بنیاد رکھ دی ۔
بھولا سائیکلون میں جاں بحق ہونے والوں کے متعلق بنگالی سیاست دانوں اور دانشوروں کا کہنا تھا ‘ کہ انہوں نے جان دے کر اپنا ووٹ دیا ‘۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں