جاپانی وزیر اعظم فومیو کشیدا نے جاپان میں شرح پیدائش میں ڈرامائی کمی پر سخت تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے عوام سے اپیل کی ہے کہ یہی وقت ہے کہ ملک کی کم ہوتی آبادی پر قابو پانے کی خاطر فوری اقدامات اٹھائے جائیں۔ ابھی یا کبھی نہیں ، عوام سے اپیل ہے مزید بچے پیدا کریں۔
فومیو کشیدا نے کہا کہ شرح پیدائش میں کمی باعث تشویش ہے اور اس میں بہتری کی خاطر حکومت ہر طرح کی معاونت کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے عوام سے کہا کہ دیر ہوتی جا رہی ہے۔ ان کے بقول اس صورتحال میں بہتری ‘ابھی یا کبھی نہیں‘۔
جاپانی وزیر اعظم کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے، جب ملکی شرح پیدائش میں ریکارڈ کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ فومیو کشیدا نے کہا کہ شرح پیدائش میں بہتری کی خاطر ان کی حکومت جلد ہی ہنگامی اقدامات متعارف کرانے کا ارادہ رکھتی ہے۔سب سے زیادہ بزرگ آبادی والے ممالک کی فہرست میں جاپان دوسرے نمبر پر آتا ہے۔ یورپی ملک موناکو اس فہرست میں پہلے نمبر پر ہے۔ بزرگ آبادی کی وجہ سے ان دونوں ممالک میں کام کرنے والے ہنر مند افراد کی شدید کمی واقع ہو رہی ہے۔

جاپانی وزیر اعظم فومیو کشیدا نے مزید کہا کہ بزرگ آبادی میں اضافے کی وجہ سے ملک منظم طریقے سے کام کرنے سے قاصر ہوتا جا رہا ہے، ”ہماری قوم ایک دوراہے پر آن کھڑی ہوئی ہے۔ سوال یہ ہے کہ آیا یہ قوم اپنا سماجی ڈھانچہ برقرار رکھ سکے گی؟فومیو کشیدا نے کہا کہ اس حوالے سے زیادہ انتظار نہیں کیا جا سکتا کیونکہ صورتحال پہلے ہی کافی سنگین ہو چکی ہے۔ ان کے بقول سبھی کو فوری طور پر اس حوالے سے اپنا کردار ادا کرنا ہو گا، ”ہمیں شرح پیدائش بڑھانا ہو گی‘‘۔ انہوں نے زور دیا کہ ٹوکیو کو ایک ایسا سماجی ڈھانچہ بنانا ہو گا، جو بچوں والے گھرانوں کی اقتصادی مدد کرتا ہو۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں