• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • دنیا کا امیر ترین شخص 24 گھنٹے میں 32 کھرب 17ارب سے کیسے محروم ہوگیا؟

دنیا کا امیر ترین شخص 24 گھنٹے میں 32 کھرب 17ارب سے کیسے محروم ہوگیا؟

دنیا کے امیر ترین شخص برنارڈ آرنلٹ کی دولت میں ایک دن میں 11.2 ارب ڈالرز ( 32 کھرب 17 ارب پاکستانی روپے سے زائد) کی بڑی کمی آئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق پرتعیش اشیا بنانے والی کمپنی ایل وی ایم ایچ کے مالک برنارڈ آرنلٹ دنیا کے امیر ترین شخص ہیں اور وہ اپریل میں 200 ارب ڈالرز سے زیادہ دولت کے مالک بننے والے دنیا کےتیسرے فرد بھی بن گئے تھے لیکن ڈیڑھ ماہ بعد ہی ان کی دولت 11.2 ارب ڈالرز کی کمی کے بعد 192 ارب ڈالرز تک پہنچ گئی ہے۔

ان کی دولت میں آنے والی کمی کی وجہ امریکی معاشی صورتحال ہے جس کے باعث خدشات پیدا ہوئے ہیں کہ پرتعیش اشیا کی طلب میں نمایاں کمی آسکتی ہے۔ ان کی دولت میں ایک دن کے دوران نمایاں کمی آئی ہے لیکن 2023 کے دوران برنارڈ آرنلٹ کی دولت میں مجموعی طور پر 29.5 ارب ڈالرز کا اضافہ ہو اہے۔ اس کمی کے بعد برنارڈ آرنلٹ اور دنیا کے دوسرے امیر ترین شخص ایلون مسک کے درمیان فرق گھٹ کر محض 12 ارب ڈالرز کا رہ گیا ہے۔

ایلون مسک اس وقت 180 ارب ڈالرز کے مالک ہیں اور اس بات کا امکان ہے کہ آئندہ چند روز میں وہ ایک بار پھر دنیا کے امیر ترین شخص کا اعزاز اپنے نام کرلیں گے۔برنارڈ آرنلٹ اپنی کمپنی کے 41.4 شیئرز کے مالک ہیں اور ان کی دولت میں اضافہ یا کمی کا انحصار حصص کی قیمتوں پر ہوتا ہے۔

ان کی کمپنی کے حصص کی قیمت میں 23 مئی کو 5 فیصد کمی آئی تھی۔ایل وی ایم ایچ اپریل میں پہلی یورپی کمپنی بنی تھی جس کی مارکیٹ ویلیو 500 ارب ڈالرز سے تجاوز کر گئی تھی۔

Advertisements
julia rana solicitors

رواں سال کے دوران اس کمپنی کے حصص کی قیمت میں 23 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply