امریکا میں خودکشی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے،گزشتہ برس تقریبا 50 ہزار افراد نے اپنی زندگیوں کا خاتمہ کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق نئے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ برس امریکا میں 49 ہزار 500 افراد نے اپنی زندگیوں کا خاتمہ کیا،یہ تعداد امریکا میں اب تک کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔سی ڈی سی کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار میں یہ نہیں بتایا گیا کہ گزشتہ برس خودکشی کی شرح کیا رہی ہے لیکن اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ جنگِ عظیم دوم کے آغاز کے بعد سے اب تک امریکا میں خود کشیاں بڑھ گئی ہیں۔
خودکشی ایک پیچیدہ معاملہ ہے اور حالیہ اضافے کے مختلف عوامل ہو سکتے ہیں جس میں ڈپریشن کی بلند شرح اور ذہنی صحت کی سروسز کی محدود دستیابی بھی شامل ہے۔امریکن فاؤنڈیشن فار سوسائیڈ پریوینشن میں ریسرچ کے سینئر نائب صدر جل ہارکیوی فریڈمین کا کہنا ہےکہ خودکشیوں کی ایک اہم وجہ بندوقوں کی بڑھتی ہوئی دستیابی ہے۔
جانز ہاپکنز یونیورسٹی کے ایک حالیہ تجزیے میں 2022 کے ابتدائی اعداد و شمار کو شامل کیا گیا ہے تاکہ یہ اندازہ لگایا جا سکے کہ ملک میں خودکشی کی مجموعی شرح گزشتہ سال بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ محققین کا کہنا ہے کہ پہلی مرتبہ سیاہ فام نوجوانوں میں بندوق سے خودکشی کی شرح سفید فام نوجوانوں کی شرح سے زیادہ ہے۔
امریکا میں رواں صدی کے اوائل سے لے کر 2018 تک خودکشی میں مسلسل اضافہ ہوا اور قومی شرح 1941 کے بعد سے بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ اس سال امریکا میں 48 ہزار 300 افراد نے خودکشی کی تھی۔
تاہم سال 2019 میں اس کی شرح میں کمی ہوئی جب کہ 2020 میں بھی کورونا وبا کے پہلے سال یہ تعداد دوبارہ کم ہوئی۔
ماہرین نے اس کمی کو جنگوں اور قدرتی آفات کے ابتدائی مراحل میں دیکھے جانے والے رجحان سے جوڑا جب لوگ ایک ساتھ ہوتے ہیں اور ایک دوسرے کی مدد کرتے ہیں۔ 2021 میں خودکشیوں میں 4فی صد اضافہ ہوا ہے۔ 2022 میں نئے اعداد و شمار کے مطابق یہ تعداد ایک ہزار سے زیادہ بڑھ کر 49 ہزار 449 تک پہنچ گئی۔خودکشیوں کی یہ تعداد ایک سال قبل کے مقابلے میں تین فی صد زیادہ ہے۔امریکا میں اعداد و شمار موت کے سرٹیفکیٹس سے حاصل کیے جاتے ہیں اور اسے تقریباً مکمل ہی تصور کیا جاتا ہے لیکن اس میں موت سے متعلق معلومات کا جائزہ لینے کے بعد تبدیلی آسکتی ہے۔
سی ڈی سی کا کہنا ہے کہ بزرگوں میں خودکشی کی تعداد میں سب سے زیادہ اضافہ دیکھا گیا ہے۔ 45 سے 64 سال کی عمر کے لوگوں میں اموات میں تقریباً 7 فی صد جب کہ 65 سال اور اس سے زائد کے لوگوں میں 8فی صد سے زیادہ کا اضافہ ہوا ہے، سفید فام مردوں میں یہ شرح سب سے زیادہ دیکھی گئی۔

سی ڈی سی کے چیف میڈیکل آفیسر ڈیبڑا ہوری کا کہنا ہےکہ کئی درمیانی عمر کے اور بوڑھے لوگوں کو نوکری یا شریکِ حیات کو کھونے جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ان کی مدد کیلئے سماجی بے توقیری اور دیگر رکاوٹوں کو کم کیا جائے۔ 25 سے 44 سال تک کی عمر کے لوگوں میں خودکشی کی شرح1 فی صد بڑھی ہے۔
نئے اعداد و شمار کےمطابق2022 میں عمر کے اس گروپ میں خودکشی موت کی دوسری بڑی وجہ بن گئی ہے،2021 میں یہ چوتھے نمبر پر تھی۔سی ڈی سی حکام کا کہنا تھا کہ 2022 میں 10 سے 24 سال کی عمر کے لوگوں میں خودکشی کے واقعات میں 8فی صد سے زیادہ کمی ہوئی ہے۔ جس کی وجہ نوجوانوں کی ذہنی صحت کے مسائل پر زیادہ توجہ اور اسکولوں اور دیگر افراد کو اس مسئلے پر زیادہ توجہ دینے کے لیے دباؤ بھی ہوسکتی ہے۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں