سمجھ لیجیے کہ ایمان لانے کے بعد بات ختم نہیں ہوجاتی، بلکہ بات تو اب شروع ہوتی ہے۔ ایمان لانا ایک معاہدہ ہے جو ہم اللہ تعالی کے ساتھ شروع کرتے ہیں۔
وہ معاہدہ یہ ہے کہ ہم تیری (اللہ)ہی کی بند گی ، عبادت اور فرماں برداری کریں گے ۔
یعنی مثال کے طور پر ہم نے اللہ کی نوکری اختیار کرلی۔ اب ظاہر ہے جو بھی کام اللہ تعالیٰ ہمارے ذمے لگائے گا، اسے پورا کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔ اب اگر اس کی نوکری اختیار کرنے کے بعد جو کام وہ ہمیں کرنے کا حکم دے گا،اگر ہم اسے نہ کریں تو تنخواہ تو الگ ، وہ ہمیں اس کی خلاف ورزی پر سزا بھی دے سکتا ہے۔اور اگر ہم اس کے حکم کے مطابق کام کریں تو وہ ہمیں دنیا میں تنخواہ، جب کہ آخرت میں بھی بڑااجر دےگا۔
ایک بات اچھی طرح سمجھ لیجیے، کہ جس طرح ایمان کے بعد عمل ضروری ہے۔ بالکل اسی طرح عمل سے پہلے ایمان ضروری ہے۔ یہ دونوں لازم و ملزوم ہیں۔
ایمان کے بغیر عمل بے کار ہے، اور عمل کے بغیر ایمان کا کوئی فائدہ نہیں۔
مثال کے طور پرایک شخص اگر ایک کمپنی میں مالی کی نوکری حاصل کرتا ہے، تو اسے کمپنی یہ کام دیتی ہے کہ روزانہ صبح حاضری لگانے کے بعد ایک خاص جگہ کی صفائی ستھرائی کرےاورباغ کو پانی دے۔اب ہوا کچھ یوں کہ مذکورہ شخص نے اگرانتہائی ایمان داری کے ساتھ یہ معاہدہ توکرلیا یا نوکری تو اختیار کرلی، لیکن وہ شخص پورے مہینے نہ تو حاضری لگوانے آفس گیا اور نہ ہی اس خاص جگہ کی صفائی کی اور نہ ہی باغ کو پانی دینے کی ذمہ داری پوری کی۔ اب مہینے کے آخر میں تنخواہ حاصل کرنےوالے لوگوں کی قطارمیں لگ گیا۔
اب بھلا آپ ہی بتائیں ، کیا اسے تنخواہ ملے گی؟ نہیں ۔ بلکہ کام نہ کرنے کے جرم کی سزا ملے گی۔
اب دوسری طرف آئیے۔
ایک دوسرا شخص بھی ہے جس نےکمپنی میں جاکرنہ تو معاہدہ کیا اور نہ ہی نوکری اختیا رنہ کی۔ مگر وہ پورا مہینہ بہت محنت اور لگن کے ساتھ صفائی کا کام بھی کرتارہااور باغ کو پانی بھی دیتا رہا۔ اور پھر مہینہ ختم ہونے پر کمپنی میں جاکر تنخواہ لینے کے لیے قطارمیں لگ گیا۔
اب آپ انصاف کریں کہ کیا اس دوسرے شخص کو تنخواہ ملے گی؟ حالاں کہ اس نے کام تو پورا کیا ہے۔
پتہ یہ چلا کہ ایمان کے بعد عمل، اور عمل کے لیے ایمان ضروری ہے ۔
اس ضمن میں کچھ قرآنی آیات رہنمائی کے لیے پڑھنی ضروری ہیں جن کے اردو مفاہیم درج ذیل ہیں:
۱_معاملہ خواہ چھوٹا ہو یا بڑا، اس کو لکھوانے میں تساہل نہ کرو۔(سورۃ البقرہ)
۲_اور بے شرمی کی باتوں کے قریب بھی نہ جاؤ، خواہ کھلی ہوں یا چھپی۔ (سورۃ الانعام)
۳_ تم نیکی کو نہیں پہنچ سکتے، جب تک اپنی وہ چیز یں راہِ خدا میں خرچ نہ کرو جنھیں تم عزیز رکھتے ہو۔(سورہ آل عمران)
۴_ اور تم اللہ کی راہ میں ان لوگوں سے لڑوجوتم سے لڑتے ہیں، مگر زیادتی نہ کرو۔ (سورۃ البقرہ)
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں