تھیوڈور ہرزل کی عالمی صہیونی آسٹریا میں بنیان گزاری اور ڈھاکہ میں سر آغا خان کی سربراہی میں مسلم لیگ کی بنیان گزاری سے لیکر حال تک اسرائیل اور پاکستان کی ٹریجکٹری میں کافی مماثلتیں ہیں۔ دونوں فاشسٹ مذہبی بنیادوں پر کھڑے ہیں ، دونوں اپنے ہمسائیوں کے اولین دشمن ہیں، دونوں کے اشرافیہ اور عوام ایک برخود غلط نفسیاتی بیماری کے شکار ہیں، دونوں ہمیشہ فرضی بیرونی خطرات کی فصیلوں میں پناہ لئے ہوئے ہیں۰ دونوں کی ملٹری بیانیہ کا انحصار وجودی بحرانوں existential crises پر ہے جن سے دونوں کبھی نہ نکل سکے اور نہ نکلنا چاہتے ہیں۔
ماضی میں سٹیفن کوہن نے اس مماثلت پر وقتاً فوقتاً مختصر مضامین کی شکل میں لکھا جس سے یہ پیچیدہ موضوع ہمیشہ تشنہ طلب رہا۔
یہ دیرینہ تشنگی استاد محترم ڈاکٹر صولت ناگی Saulat Nagi نے پوری کی۔ناگی صاحب کے قلم نے جس موضوع کو چھوا اسے شہکار بنا کے چھوڑا۰ منطقیت، تجزیاتی گہرائی اور ہمہ جہت گیرائی میں ڈاکٹر ناگی عالمی سطح پر اپنی مثال آپ ہیں۰ تاہم انٹلکچول کمالات کے ساتھ ایک اور خوبی ان کی ہر تحریر کو ایک امتیازی حسن بخشتی ہے اور وہ ہے ان کی خوبصورت انگریزی۔انگریزی زبان و ادب کا قاری ان کے ہاں کبھی بور نہیں ہوتا ۔ دقیق سے دقیق موضوع کو مسحورکن زبان کا جامہ دے کر منطقی تجزیے کی مشکل کتاب کو سہل اور page turner بناتے ہیں۔

اسرائیل و پاکستان مماثلت پر ان کی تازہ ترین تصنیف God’s Republics: Making and Unmaking of Israel
and Pakistan
مطالعاتی ذوق رکھنے والوں کیلئے ایک فکری ضیافت ہے۔ان کی فاضلانہ تصنیف “ سرمایہ دارانہ تہذیبوں کا تصادم” اور انکے انگریزی ناول “When She Smiles” کے بعد God’s Republics ان کا تیسرا ماسٹر پیس ہے۔ہمارے ماضی و حال پر ایسی بے مثال ، بے باک اور بے لاگ گفتگو کہیں اور آپ کو بمشکل ملے گی۔ تجزیہ اور تحقیق کماحقہ کا ایسا کارنامہ حالیہ دور میں کسی پاکستانی نژاد مغربی مفکر کے قلم سے اولین فرصت میں پڑھنا فرض عین ہے۔ نو ڈالرز پر ایمزون پر دستیاب ہے۔ پڑھنے میں تامل و تاخیر گناہ کبیرہ ہوگی۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں