ایک عمران نیازی کو منظر سیاست سے ہٹانے کے لئے اس کے سیاسی مخالفین نے جو کیا اور کر رہے ہیں ، پاکستان کی تاریخ میں ایسی کوئی مثال نہیں ملتی
مسلم دنیا کے خلاف امریکہ نے اسرائیل کے ساتھ ،،911,، کا کھیل کھیلا ، اور پاکستان میں تحر یک ِ انصاف کے خلاف، پہلے ،9 ، مئی کا کھیل کھیلا گیا اور اب ، سائفر کاتماشہ بنا کر ، آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خلاف ورزی کے کھیل میں نیازی اور اس کے ہم نواﺅں کو تختہ دار کی طرف ہانکا جارہا ہے ،
ِ،، جرمنی کے محب وطن عوامی قائد ایڈولف ہٹلر پر جر منی سے غداری کے مقدمے میں جرمن جج نے لکھا
ایڈولف ہٹلر کی غداری کے اقدامات کا محرک حب الوطنی تھا ، اس پر غداری کے قانو ن کا اطلاق نہیں ہوتا ،،،،
ہٹلر نازی تھا اور عمران ، نیازی ہے ، نیازی پر چاہے کوئی بھی الزام لگا دو لیکن اس پر غداری کے قانو ن کا اطلاق نہیں ہوتا !!
سائفر کو لہرانا ، عمران خان نیاز ی کی پاکستان دوستی ہے ، خفیہ خطوط ہی کی وجہ سے ہم پاکستا نی امریکی غلام ہیں، ، ایسا ہی خط ذوالفقار علی بھٹو نے بھی لہرایا تھا ، جنہیں اس جرم کے پاداش میں ماورائے عدالت قتل کیا گیا ، اور اب ایسے ہی منصوبے عمران خان سے نجات کے لئے سوچے جارہے ہیں ،،،
لیکن یاد رکیں ، ، جب خدا نے موسیٰ کو طویٰ کی مقدس وادی میں آواز دی ۔اور حکم دیا ، جاﺅ فرغون کے پاس وہ حد سے تجاو ز کر گیا ہے تو موسیٰ فرغون کے پاس گیا ،لیکن
وہ فرغون تھا نہیں مانا اور پھر اللہ نے اسے دنیا کے عذاب میں مبتلا کر د یا ، تخت اسلام آباد پر نگران حکومت کے باپ کی آمد سے قو م کو فرغون پرستوں سے تو نجات مل گئی لیکن ان کی باقیات کا کھیل ختم نہیں ہوا ۔ نگران سیٹ اپ نیازی کو بے شک جیل میں رکھیں لیکن اسے زندہ رکھیں تا کہ وہ خوابوں کی دنیا سے نکل آئے ، وہ جان لیں ، کہ وہ پاکستان میں ہے ، جہاں انسانوں کے روپ میں عام طور پر درندے حکمران ہوتے ہیں ، جو انسانی تہذیب سے بالکل نا آشنا ہوتے ہیں
چیف آف آرمی سٹاف سے کہیں گے ،، پاکستان کے مجروح وجود پر مرحم رکھنے کے لئے باوردی مارشل لاءبھی محب وطن پاکستانیوں کو قبول ہے ،
اب جب آپ بے وردی آ ہی گئے ہیں تو
پہلے احتساب کریں آئے روز یہ انتخاب انتخاب کے کھیل کو بند کروا دیں، بہتر ہوگا صدارتی نظام ِ جمہوریت کے لئے راہ ہموار کر دیں ، اگر امریکہ کی غلامی قبول ہے تو ان کی نظام حکمرانی بھی قبول کریں ؟ قوم کو موروثی کاروباری سیاست دانوں سے نجات دلا دیں خود پرست عوامی نمائندے سب وزیر تھے قومی خزانے پر بوجھ تھے ، نگران سیٹ اپ سے قومی خزانے پرسے وہ بوجھ اتر گیا ، ، خدا را ، دوبار ہ سیاسی فرغونوں کو قوم پر مسلط نہ ہونے دیں ۔ ، محنت کش اپنا کماتے ہیں اور اپنے گھر سے کھاتے ہیں ۔ وہ آپ کی حکمرانی میں خوش ہیں سابقہ ادوار ِ حکمرانیوں کی وجہ سے ہمارے سر میں اپنا دماغ نہیں رہا ، اس لئے جب کوئی کہہ دے ، کہ تمہارا کا ن کتا لے گیا ہے تو ہم کان نہیں دیکھتے ، کتے کے پیچھے بھاگ دوڑتے ہیں چیف صاحب ہم باری کی حکمرانی میں بھی ماتمی تھے آج بھی ماتمی ہیں ، ہم کوفی ہیں ہم اپنے کرتوتوں کی سزا بھگت رہے ہیں ہمیں سزا بھگتنے دیں
،آپ سے قوم کی بڑی امیدیں وابستہ ہو گئی ہیں ، ہم گھروں سے نہیں نکلیں گے ، ہم اپنے گھروں میں اپنے بھوکے ننگے بچوں کے ساتھ موت کا انتظار کر لیں گے ،
آپ ہم پاکستانیوں کو مت سوچیں ، آپ اپنے پاکستان کو سوچیں ،
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں