• صفحہ اول
  • /
  • نگارشات
  • /
  • گلابی فیتہ – بریسٹ کینسر کے خلاف آگاہی کی علامت/مترجم: ثناء فرزند نقوی

گلابی فیتہ – بریسٹ کینسر کے خلاف آگاہی کی علامت/مترجم: ثناء فرزند نقوی

دنیا بھر میں ہر اکتوبر کو چھاتی کے کینسر کے خلاف گلابی رنگ کے فیتے کے ذریعے، ایک متحدہ محاذ کی علامت کے طور پر آگاہی فراہم کی جاتی ہے۔ چھاتی کے کینسر سے آگاہی کے مہینے میں، متعدد پاکستانیوں کو اپنے سینے پر اس گلابی فیتے کو لگاتے ہوئے دیکھا جاتا ہے، جو اس مرض میں مبتلا مریضوں، اس سے صحت یاب ہو جانے والوں اور ان کے پیاروں کے ساتھ اظہار یک جہتی کی علامت ہے۔ چھاتی کے کینسر کا مرض ہمارے معاشرے میں بُرے طریقے سے سرائیت کر چکا ہے۔ یہ مرض بلا امتیاز ہزاروں خواتین کی زندگیوں کو متاثر کرتا ہے جس وجہ سے انتہائی اہم ہے کہ اس کے متعلق بڑے پیمانے پر مجموعی طور پر آگاہی اور تعلیم کو فروغ دیا جائے۔ گلوبل کینسر آبزرویٹری کے مطابق، پاکستان میں 2020 میں چھاتی کے کینسر کے پچیس ہزار سے زائد نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں اور اس بیماری نے  13000ہزار سے زیادہ خواتین کی جان لے لی۔ ایشیائی ممالک میں سے پاکستان میں چھاتی کے کینسر کی شرح سب سے زیادہ ہے اور یہاں ہر نو میں سے ایک خاتون کو اس مرض سے خطرے کا امکان ہے۔ ان اعداد و شمار سے واضح ہے کہ ہم چھاتی کے کینسر کے خلاف جنگ میں دراصل کہاں کھڑے ہیں۔

ہمارے معاشرے میں چھاتی کی صحت کے بارے میں بحث اکثر سماجی بدنامی کا باعث بنتی ہے، اس لیے خواتین اس مرض کی علامات کی اطلاع دیتے ہوئے انتہائی شرمندگی محسوس کرتی ہیں۔ لہذا ذاتی طور پر جانچ اور پیشہ ورانہ اسکریننگ کے ذریعے اس مرض کی جلد از جلد تشخیص کی اہمیت کے متعلق پاکستان کے تمام علاقوں میں واضح و یکساں طور پر آگاہی فراہم کی جانی چاہیے۔ ضروری نہیں کہ اس مرض کی تشخیص موت کا پروانہ ہی ثابت ہو؛ بلکہ طبی سائنس میں ترقی کے باعث، علاج کے نتائج میں کافی حد تک بہتری آئی ہے۔ ہچکچاہٹ پر قابو پانے کے علاوہ، پیشہ ورانہ اسکریننگ کو بآسانی قابل رسائی بنانے کے لیے سہولیات فراہم کرنا بھی اہم ہے۔ خاص طور پر دیہی علاقوں میں اس قسم کے اقدامات کی اشد ضرورت ہے۔

اس کے علاوہ اس کے علاج کو قابل استطاعت بنانے کے لیے بھی اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے کیونکہ اس مرض کے تشخیصی ٹیسٹس کی قیمت بہت سے لوگوں کی استطاعت سے باہر ہوتی ہے۔ نیز مریضوں اور ان کے اہل خانہ کے لیے نفسیاتی مدد اور بحالی صحت سے متعلقہ دیگر اقدامات و امداد میں اضافے کے عزم کی بھی ضرورت ہے۔ ریاست کو صحت سے متعلقہ انفراسٹرکچر کو بھی اپنی ترجیحات میں شامل رکھنا چاہیے، جس کا مطلب نہ صرف خصوصی سہولیات میں سرمایہ کاری کرنا ہے، بلکہ پیشہ ور افراد جیسا کہ آنکولوجسٹس اور ریڈیولوجسٹس پر بھی توجہ دینے اور ایسے افراد کی تعداد کو بڑھانے کی ضرورت ہے، جن کی مستقل کمی دیکھنے میں آتی ہے۔ ہمیں قابل رسائی اسکریننگ اور علاج سے متعلقہ آگاہی بڑھانے اور اس مشکل سفر میں مریضوں کی مدد کرنے کے لیے مجموعی کوششیں کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ محض زندہ بچ جانے والے مریضوں کے اعداد و شمار کی بات نہیں ہے بلکہ یہ سمجھنا اہم ہے کہ ہر ایک عدد، ایک جیتی جاگتی زندگی، ایک کہانی اور ایک موذی مرض جیسے حریف کے خلاف جنگ کی نمائندگی کرتا ہے۔

julia rana solicitors

(یہ اداریہ ڈان اخبار میں 14 اکتوبر، 2023 کو شائع ہوا۔)

Facebook Comments

مکالمہ
مباحثوں، الزامات و دشنام، نفرت اور دوری کے اس ماحول میں ضرورت ہے کہ ہم ایک دوسرے سے بات کریں، ایک دوسرے کی سنیں، سمجھنے کی کوشش کریں، اختلاف کریں مگر احترام سے۔ بس اسی خواہش کا نام ”مکالمہ“ ہے۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply