“اسرائیل امتِ مسلمہ کے دل میں گھونپا گیا خنجر ہے ، یہ ایک نا جائز ریاست ہے جسے پاکستان کبھی تسلیم نہیں کرے گا”
شاید یہ بات کسی ایسے ملک کا سربراہ کہتا جس کو کوئی خطرات نہ ہوتے ، ریاست مستحکم ہوتی ، سکّہ مضبوط ہوتا تو عام سی بات ہوتی لیکن ایک ایسی ریاست جس کی خاک میں ابھی تک شہیدوں کا لہو جذب بھی نہ ہو سکا تھا ، جس کی طرف کوچ کرنے والوں کو اس وقت تک سر ڈھکنے کو چھت نہ مل سکی تھی ، جس کے خزانے خالی تھے اس کا سربراہ جب یہ بات کہتا ہے تو محسوس ہو جاتا ہے کہ واقعی وہ دور اندیش آدمی تھا۔

اور قابلِ غور نقطہ یہ ہے کہ جو شخص یہ اعلان کر رہا تھا وہ خود ایک نوزائدہ نظریاتی ریاست کا سربراہ تھا اور جس ریاست کے بارے میں اعلان کر رہا تھا وہ بھی ایک خاص نظریہ کی بنیاد پر قائم کی گئی نوزائدہ ریاست تھی لیکن مجال ہے کہ اس شخص نے اس بنیاد پر خاموشی اختیار کر لی ہو کہ “سب کا اپنا نظریہ اور سب کا نظریہ صحیح” بلکہ اس نے واقعی اپنے عمل سے ثابت کیا کہ اگر کوئی نظریہ صحیح ہے تو وہ نظریہ اسلام ہے ، اور وہی نظریہ پاکستان ہے۔۔۔۔۔۔
بابائے قوم محمد علی جناح واقعی عظیم لیڈر تھے!
ڈھونڈو گے اگر ملکوں ملکوں
ملنے کے نہیں نایاب ہیں ہم
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں