جمہور اور ثقافت/حسان عالمگیر عباسی

جمہوریت ملک خداداد میں حقیقی سیاسی پس منظر سے زیادہ ثقافتی پس منظر رکھتی ہے۔ یہ اجڑی تیکھی جیسی تیسی بہرحال ایک ثقافتی تصویر ہے۔ طرح طرح کی گائیکیاں، اپنے جھنڈے، اپنی بولیاں، اپنے اپنے کپڑے، گاڑیاں، بتیاں، گرد، مٹی، دھوڑ، دوڑ، دھوپ، چھاؤں، بارش، برف، کیچڑ، گلیاں، کوچے، ریلیاں، جلسے، دفاتر، دس طرح کے نشانات! الف ب جاننے والے بھی جمہوری پس منظر میں شفاف عوامی رائے دہی کو ہی جمہوریت کا اصول مانتے ہیں لیکن ہماری تاریخ شاہد ہے کہ ریاست نے ہمیشہ نظام کو سینگوں پہ چلایا ہے۔ سینگ جہاں موڑ دیں مڑ جائے تو ٹھیک وگرنہ ایسی کی تیسی پھر جائے کارکن لبیک ہی پکارے گا کیونکہ ذہنوں کی ثقافتی پس منظر میں سوچی سمجھی سوجھی بوجھی آبیاری بہت آسان ریاستی تاریخی ہدف رہا ہے۔ جگہ جگہ محفلیں میل ملن ملاقاتیں دست و گریبانی ہے کی او کی بھی ایک پس منظر ہے۔ چائے، قہوہ، قہقہہ، سیٹیاں، تالیاں اور دیگر لوازمات بھی اسی پس منظر کی تائید میں ہیں۔ ہماری جمہوریت شور مچاؤ گل مکاؤ سے منسلک ہے۔

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply