یورپین پارلیمنٹ کے انتخابات مورخہ 6جون سے 9 جون کے درمیان ہونے والے ہیں ۔ یورپی ممالک میں مقیم بہت سے پاکستانیوں کو یورپی شہریت مل چکی ہے ۔ لیکن ان کی اکثریت ان انتخابات کی اہمیت سے واقف نہیں ہیں ۔ صرف پاکستانی ہی نہیں بلکہ اعدادو شمار بتاتے ہیں کہ یورپی شہریوں میں بھی ان انتخابات میں ووٹ کاسٹ کرنے کا تناسب دیگر جنرل انتخابات کی نسبت کم ہوتا ہے ۔ حالانکہ حقیقت یہ ہے کہ ان انتخابات کے نتیجے میں منتخب ہونے والے نمائندے نہ صرف ان ممالک کے شہریوں کے مستقبل کے لئے اہم کردار ادا کر سکتے ہیں بلکہ دنیا بھر کے دیگر ممالک کے ساتھ معاملات میں بھی اس یونین کا گہر ااثر ہے ۔
یورپین پارلیمنٹ میں 27 ممالک سے سات سو سے زائد ممبران منتخب ہو کر آتے ہیں ۔ جنہیں ایم ای پی کہا جاتا ہے وہ جو قانون سازی کرتے ہیں ان کا اثر برائے راست یورپی شہریوں کی معیشت ، غربت سے مقابلہ اور ماحولیات اور سکیورٹی سمیت دیگر اہم امو رپر ہوتا ہے۔ اسی پارلیمنٹ کی مرہون منت ان ممالک کی جمہوری اقدار، بنیادی انسانی حقوق ، آزادی ، مساوات اور قانون کی حکمرانی جیسے اہم معاملات ہوتے ہیں ۔ یہی پارلیمنٹ یورپی یونین کا بجٹ پاس کرتا ہے اور یہ فیصلہ کرتا ہے کہ ممبر ممالک کون سے معاملات میں کتنی رقم خرچ کریں گے ۔ یہ انتخابات ہر پانچ سال بعد ہوتے ہیں ۔ اس سال اس پارلیمنٹ کی 720 سیٹؤں پر الیکشن ہوگا ۔ جس میں سب سے زیادہ جرمنی 96، فرانس 84،اٹلی 76او ر سپین 61 سے ہیں اور سب سے کم مالٹا سے ہیں ۔
ممبران کی تعداد کا انحصار آبادی کے تناسب سے ہوتا ہے ۔ ان انتخابات میں ممالک میں موجود سیاسی جماعتیں حصہ لیتی ہیں لیکن یورپین پارلیمنٹ میں پہنچنے کے بعد وہ اپنے آئیڈیاز یا رجحانات کو دیکھ کر اپنے ہم خیال گروپس میں شمولیت اختیار کر لیتے ہیں ۔ یہ پارلیمنٹ یورپی یونین کے صدر کا انتخاب کرتی ہے ۔ پھر یورپین کمیشن کا صدر منتخب ہوتا ہے اور اس کے بعد مختلف کالج آف کمشن بنا ئے جاتے ہیں ۔ یورپین پارلیمنٹ اور کمیشن میں فرق یہ ہے کہ کمیشن یورپی پارلیمنٹ کی ایگزیکٹؤ برانچ ہے جو اسے چلاتی ہے اور اپنے قوانین کا اطلاق کرواتی ہے ۔ یورپی پارلیمنٹ اس کمیشن کے بنائے گئے قوانین میں کردار ادا کرتے ہیں اور بعد میں اپنے اپنے ممالک میں اس کو لاگو کرواتے ہیں ۔
یورپی قوانین لاکھوں شہریوں کی زندگیوں پر برائے راست اثر انداز ہوتے ہیں جن میں ماحولیات، سکیورٹی ، امیگریشن ، سماجی بہبود کی پالیسیاں ، معیشت ، قانون کی حکمرانی اور دنیا بھر سے تجارتی معاہدوں سمیت بہت سے دیگر معاملات شامل ہیں ۔ بطور پاکستانی ہمارے لئے ان ووٹوں میں بھرپور حصہ لینا بہت اہم ہوسکتا ہے ۔ جو ہمارے یورپ میں موجود بچوں کے مستقبل کے ساتھ ساتھ پاکستان اور ہمارے آبائی ممالک کے ساتھ تعلقات میں بھی اہم ثابت ہوں گے ۔
یورپی یونین کی بنیاد ہی اس وقت رکھی گئی تھی جب ان ممالک نے قومیت کے نام پر عالمی جنگیں لڑ لڑ کر خو د کو کمزور کر لیا تھا تو انہیں ہوش آئی کہ ترقی کی راہ امن اور باہمی اتفاق میں ہے ۔ پھر ان ممالک نے فری ٹریڈ ، اور شہریوں کی فری موومنٹ سے لیکر ، مشترکہ کرنسی اور مشترکہ دفاع سمیت وہ وہ معاہدے کئے کہ اس وقت یورپی یونین ایک سپر پاور کے طور پر دنیا کے نقشے پر نظر آرہی ہے ۔
اگر آپ اس کنفیوژن کا شکار ہیں کہ آئندہ یورپی انتخابات میں کس جماعت یا کس امیدوار کو ووٹ دیں تو آپ کی یہ مشکل اس سال حل ہو چکی ہے ۔ یورپی ممالک میں مختلف ویب سائٹس ہیں جنہوں نے ایک سوالنامہ لانچ کیا ہے ۔ آپ اس پر موجود کوئز پر اپنے رجحانات کو کلک کرتے جائیں تو ویب سائیٹ آپ کے رجحانات کو دیکھ کر آپ کو بتائے گی کہ آپ کے خیالات فلاں پارٹی سے میل رکھتے ہیں ۔ اس طرح آپ اپنی پسند کی پارٹی کو ووٹ کر سکتے ہیں ۔
پلیز اس موقع کو ضائع نہ کریں ووٹ کاسٹ کرنے ضرور جائیں ۔ کیونکہ دونوں عالمی جنگوں میں 143ملین لوگوں کی جانیں گنوا کر ان ممالک کو یہ سبق ملا کہ ووٹ کیا ہے ۔ جمہوریت کیا ہوتی ہے اور امن میں کتنی طاقت ہے آپ بولٹ کی بجائے بیلٹ پیپر کا انتخا ب کرکے ثابت کریں گے کہ اس امن ، جمہوریت اور آزادی کو پھیلانے میں آپ کا بھی کردار ہے
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں