تعارف:
کیتھارسس ایک یونانی لفظ “کیتھاروس” سے اخذ ہوا ہے جس کے معنی ہیں:”صاف کرنا، پاک کرنا، کسی مضر شے کو اپنے وجود سے نکال دینا۔” یا
“جذبات و احساسات کو کسی اور شکل میں بدل کر ذہن سے خارج کرنا۔”
نفسیات میں اس اصطلاح کا تعلق خاص طور پر دبے ہوئے صدمے کے اظہار سے ہے۔
پس منظر:
اضطراب، خوف، غصہ، پچھتاوا اور صدمہ وغیرہ وقت کے ساتھ شدید اور مشکل احساسات پیدا کرنے کا سبب بنتا ہے۔ ایک خاص موڑ پر ایسا محسوس ہوتا ہے کہ جذبات کی شدت اور ہنگامہ آرائی ہے اور یہ سب ہم پر غلبہ پا رہا ہے۔لوگ یہاں تک محسوس کرتے ہیں جیسے وہ “پھٹنے” جا رہے ہیں جب تک وہ اپنے مضر صحت جذبات کو خارج کرنے کا کوئی مناسب راستہ خود تلاش نہیں کر لیتے۔
اپنے ہی جذبات سے بھاگنا یا ان کو دبانا (جو عارضی طور پر نمٹنے کی حکمت عملی میں عام ہے) “جذباتی بے حسی” اور “ذہنی امراض” کا باعث بن سکتا ہے۔
خود کو نقصان پہنچانا بھی ایک انتہائی خطرناک نقطہ نظر ہے۔ آخر میں، اس کیفیت سے مقابلہ کرنے کے لیے “تنہائی” کو ترجیح دی جاتی ہے۔ مگر یہ سب افسردگی اور مایوسی کو جنم دیتا ہے۔
کیتھارسس کا بطور علاج استعمال:
یہ اصطلاح قدیم یونانیوں کے زمانے سے استعمال ہورہی ہے، لیکن “سگمنڈ فرائیڈ” (Sigmund Freud) کے ساتھی “جوزف بریور” (Josef Breuer) نے علاج کی تکنیک کو بیان کرنے کے لیے اس اصطلاح کو “ہسٹیریا” (Hysteria) کے علاج میں استعمال کیا۔
ان کے علاج میں مریضوں کو ہیپناسس (hypnosis) کے دوران تکلیف دہ تجربات یاد کروانا شامل تھا۔ شعوری طور پر جذبات کا اظہار کرتے ہوئے جو طویل عرصے سے دبائے گئے تھے، “جوزف بریور” نے جانا کہ اس کے مریضوں کو ان کی علامات سے راحت ملی ہے۔
“سگمنڈ فرائیڈ” کا بھی یہی خیال تھا کیتھارسس پریشانی کی علامات کو دور کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔
اپنی کتاب “اسٹڈیز آن ہسٹیریا” (Studies on Hysteria) میں سگمنڈ فرائیڈ اور جوزف بریور نے کیتھارسس کی تعریف کی ہے:
“کسی پیچیدگی کو شعوری بیداری میں یاد کرنے اور اظہار کی اجازت دے کر اسے کم کرنے یا ختم کرنے کا عمل کیتھارسس ہے۔”
اس نظریہ کے ماننے والوں کا استدلال ہے کہ:
غصے کا اظہار کرنا کیتھارٹک ہے، یہ جذبات کو آزاد کرنے میں مدد دیتا ہے اور جذباتی ترقی کو آسان بناتا ہے۔
نتیجتاً، ایسے افراد جو پُرتشدد یا جارحانہ رویوں میں مشغول ہوں یا ان کا مشاہدہ کرتے ہوں، ان کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ اپنی غیر واضح مایوسیوں سے منسلک “نفسیاتی بوجھ” کو کم کرتے ہیں۔
کیتھارسس میں ایک طاقتور جذباتی جزو شامل ہے جس میں مضبوط احساسات کو پہلے محسوس کیا جاتا ہے اور اس کا اظہار کیا جاتا ہے، نیز ایک علمی جز بھی شامل ہوتا ہے جس میں فرد نئی بصیرت حاصل کرتا ہے۔
کیتھارسس کے طریقے:
مضر جذبات و احساسات کو نامناسب طریقے سے ظاہر کرنے کے بجائے، صحت مند طریقے سے خارج کیا جا سکتا ہے، جن میں سے چند درج ذیل ہیں:
* بول کر اظہار کرنا
* لکھنا
* رونا
* فن تخلیق کرنا
* فن سے محضوظ ہونا
* رضاکارانہ خدمات پیش کرنا
* ورزش، واک
* جسمانی سرگرمیاں
* مراقبہ
* اپنی غلطیوں کا اعتراف
* غیر ضروری اشیاء پر، احتیاط کے ساتھ، غصہ نکالنا
(جیسے کہ: کاغذ کو پھاڑ کر ٹکڑوں میں تقسیم کرنا، کپڑے یا کاغذ کے گولے بنا کر دیوار کی جانب پھینکنا، لکڑی کے بورڈ کو توڑنا، نرم گیند کے ساتھ کھیلنا)
* سائیکو ڈرامہ تھیراپی وغیرہ۔
نتائج:
کیتھارسس کا عمل کامیاب ہونے پر، علمی بصیرت اور مثبت تبدیلیوں کا سبب بنتا ہے۔نفسیاتی نظریے کے مطابق، یہ “جذباتی رہائی” لاشعوری تنازعات کو دور کرنے سے منسلک ہے۔
خود کو سمجھنے میں مدد دیتا ہے۔مضر اور منفی جذبات و احساسات پر قابو پانے کا پر اثر طریقہ ہے۔

حرف آخر:
امن، تنازعات کی عدم موجودگی نہیں ہے بلکہ پُر امن طریقوں سے تنازعات سے نمٹنے کی صلاحیت ہے۔امن و سکون اور خوشیوں کو بیرونی عوامل میں تلاش کرنے کے بجائے، اپنے اندر پیدا کرنا زیادہ سود مند ثابت ہو سکتا ہے۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں