وفاداری بشرط استواری/شہزاد ملک

طویل عرصہ بیرون ملک گذارنے کے بعد جب ہم پاکستان واپس آئے تو مستقل رہائش کے لئے لاھور ڈیفینس کا علاقہ میری پہلی پسند تھا یہاں گھر بنایا اس میں سکونت اختیار کرنے سے پہلے تعمیر کے بعد کی صفائی کا مرحلہ تھا میں اوپر ٹیرس کی منڈیر پر بیٹھی ادھر ادھر دیکھ رہی تھی سامنے سڑک سے ایک خاتون چلی آرہی تھی قریب آنے پر ہمارے گیٹ کے پاس کھڑے ہوکر آواز لگائی باجی گھر میں رہائش آگئی ہے ؟ یہ ادھر کام والے لوگوں کا عام جملہ تھا میں نے اسے اندر بلا لیا اور ٹیرس سے نیچے آکر اس کو بتایا کہ گھر کا اوپر والا حصہ مکمل ہوگیا ہے نیچے ابھی لکڑی کا کام ہورہا ہے پہلے صفائی کرانی ہے پھر فی الحال اوپر والے حصے میں رہائش آئے گی وہ خاتون جلدی سے بولی باجی آپ کہیں تو میں آپ کے گھر کی صفائی کر دوں ؟ اندھا کیا چاہے دو آنکھیں میں تو اسی فکر میں غلطاں تھی کہ تعمیر کے بعد کا پھیلا ہوا کوڑا کچرا صاف کرنے کا کس کو کہوں گی میں نے فورا حامی بھر لی اور وہ نیک بخت بھی اسی وقت کمر کس کے لگ گئی کام پر پہلی پہلی صفائی تھی اور وہ اکیلی عورت دوپہر سے شام ہوگئی سب کچرا اور موٹی موٹی دھول مٹی تو صاف ہوگئی پھر وہ تھک گئی اور کہنے لگی باجی باقی صفائی کل کر دوں گی مجھے کوئی اعتراض نہ ہوا ہوٹل سے منگوایا کھانا اسے کھلایا کچھ نقد پیسے دئیے اور وہ رخصت ہوگئی وہ ایک مضافاتی گاؤں سے آتی تھی آس پاس کے تمام دیہات کے لئے اس وقت روزگار ملنے کے لحاظ سے ڈیفینس لوگوں کو دوبئی لگتا تھا مستری مزدور تعمیرات کا ہر طرح کا کاریگر چوکیدار ڈرائیور مالی گھریلو کام کی مددگار خواتین بڑی آسانی سے دستیاب تھے مجھے جس کام کے لئے فوری ضرورت تھی وہ مل گئی اور میں اس کے پہلے دن کے کام اور عادتوں سے مطمئن ہوچکی تھی اگلے دن وہ میرے وہاں پہنچنے سے بھی پہلے آکر بیٹھی ہوئی تھی اس دن اس نے تفصیل سے ایک ایک جگہ کی جھاڑ پونچھ کرنے کے بعد سارا اوپر والا گھر دھویا اور صفائی مکمل ہوگئی میں اپنے سسرالی گھر سے آتے ہوئے مٹھائی کا ڈبہ لیتی آئی تھی یہ اپنے نئے گھر کی پہلی صفائی کرنے والی خاتون کے لئے شگن تھا جو میں نے اسے جاتے ہوئے دیا وہ بہت خوش ہوئی دو ماہ بڑی محنت سے کام کرنے کے بعد ایک دن کہنے لگی باجی میری چھوٹی بہن گھر میں فارغ بیٹھی ہے وہ کام کرنا چاہتی ہے میرے پاس تو اور بھی گھر ہیں اگر آپ کہیں تو میں اسے ادھر رکھوادوں مجھے کیا اعتراض ہوتا اگلے دن وہ اپنی بہن کو لے آئی جس نے اپنی بہن سے بھی بڑھ کر اچھا کام کیا میں مطمئن ہوگئی تو بڑی بہن خورشید کی جگہ چھوٹی بہن رضیہ ہمارے گھر آنے لگی اور آج تین دھائیوں سے بھی اوپر ہوگیا وہ ہمارے گھر کے لازمی فرد کی حیثیت اختیار کر چکی ہے جب ہم گھر میں مکمل طور پر شفٹ ہوگئے تو اس نے صفائی کے ساتھ کپڑے دھونے کا کام بھی سنبھال لیا سردیاں آئیں تو گھر کی روئی والی ساری رضائیاں ادھیڑ کر دھوئیں مشین پر روئی دھنوا کربھروائیں اور گھر لاکر ان میں ڈورے ڈالےتب سے آج تک یہ کام اسی کے ذمے ہے مذہبی عقیدے سے کرسچن ہے اس کا سسرالی اور ننھیالی گاؤں ہمارا گاؤں ہڈیارہ ہے اس لحاظ سے مجھے ہڈیارے والی باجی کہتی ہے اس کا کوئی بھائی نہیں تو ملک صاحب کو اپنا بھائی کہتی ہے ہمارے بچے اس کے سامنے اور اس کے بچے ہمارے سامنے جوان ہوئے شادیاں ہوئیں اس کے بچوں کی شادیوں پر ہم اس کا خیال رکھتے ہیں وہ ہمارے بچوں سے بہت پیار کرتی ہے گھر میں مہمان آنے کی خبر ہو تو ان کے لئے کمرہ تیار کرنے سے لے کر ان کی ضرورت کی ہر چیز کمرے اور واش روم میں رکھنا بغیر کہے وہ اپنی ذمہ داری سمجھتی ہے ایماندار ایسی کہ ملک صاحب کی جیب سے نکل کر واشنگ مشین میں تیرتے کئی ہزار روپے صاف کرکے استری سے سکھا کر دے گئی اور میری بیٹیوں کی سونے کی چیزوں کو نظر بھر کر دیکھتی بھی نہیں بلکہ سائڈ ٹیبل سے اٹھا کر دراز میں رکھ دیتی ہے اس نے آج تک میرا تنکے کا نقصان نہیں کیا اس کا کہنا ہے کہ جب آپ لوگ میری ہر ضرورت میں میرا ساتھ دیتے ہیں چوری کرکے میں وقتی فائدہ کیوں اٹھاؤں میرے آس پاس رہنے والوں نے اسے بہت ورغلایا ذیادہ پیسوں کا لالچ بھی دیا مگر اس نے کبھی ہمارا گھر چھوڑنے کا سوچا بھی نہیں کہتی ہے پیسے عزت سے ذیادہ قیمتی نہیں جو مجھے اس گھر سے ملتی ہے اس کی دونوں بیٹیاں بچپن سے ہمارے گھر آتی جاتی ہیں ماں نے ان کی بھی بڑی اچھی تربیت کی ہے وہ بھی بھری نیت والی ہیں رضیہ کی اللہ صحت سلامت رکھے اس کے بغیر تو مجھے کچھ سوجھتا ہی نہیں پچھلے سال اس کی بڑی بہن فوت ہوگئی میرے پاس رضیہ اسی کا دیا ہوا تحفہ ہے اللہ اس کو ہمت دئیے رکھے
ہم زندگی میں بہت سے لوگوں کی تعریف و ستائش کرتے ہیں یہ جو ہماری خدمت کرتے ہیں خود محنت کر کے تکلیف اٹھا کر ہمارے لئے آسائشیں اور آسانیاں پیدا کرتے ہیں بھلے یہ اس خدمت کا معاوضہ لیتے ہیں پھر بھی یہ ہماری توجہ اور توصیف کے مستحق ہوتے ہیں میری یہ پوسٹ رضیہ کے نام

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply