اپنے کھلاڑیوں کو عزت دو/شعیب احمد ملک

اولمپکس میں پاکستانی سوئمرز کے بارے لوگ عجیب و غریب باتیں لکھ رہے ہیں۔  اگر ہم ایسے ہی اپنے ہیروں کو رولتے رہے تو کل کون ہمت کرے گا؟ ۔ یہ تو ایک موقع  تھا کھیلوں کی سرگرمیاں بڑھانے کا اور ہم اسے ہنسی مذاق میں اڑا رہے ہیں ۔پچھلے سال کے انٹرنیشنل سوئمنگ فیڈریشن کے مقابلوں میں تیز ترین پوائنٹس حاصل کر کے یہ لڑکا پہنچا تھا اولمپکس میں وائلڈ کارڈ انٹری کے ذریعے۔ متحدہ عرب امارات والے اسے خوشی سے کھلا رہے تھے اپنی جانب کیونکہ اس کی رہائش وہاں مگر بقول اس کے  ” میں نے پاکستان سے ہمیشہ ایک گہرا تعلق محسوس کیا ہے اور مجھے لگتا ہے کہ یہ بہت زیادتی ہو گی کہ اگر میں کسی اور ملک کی نمائندگی کروں۔” ایک ایسا شخص جو اولمپکس میں شمولیت حاصل کرنے کے بعد پاکستان کا پرچم تھامنے آیا ، اسے ہم طعنہ و تشنیع اور مذاق کا نشانہ بنا رہے ہیں ۔ افسوس!

خبر اور خبر کی تفصیل :

پیرس سمر اولمپکس گیمز 2024 میں تیراکی کے مقابلوں میں پاکستان کی جہاں آرا نبی اور محمد احمد درانی نے ہیٹ ایونٹس میں حصہ لیا ۔ پاکستانی تیراک جہاں آرا نبی نے پیرس اولمپکس میں خواتین کے 200میٹر فری اسٹائل مقابلوں میں حصہ لیا، وہ اپنی ہیٹ میں سات تیراکوں میں تیسرے نمبر پر رہیں تاہم وہ اگلے مرحلے کیلئے کوالیفائی نہ کر سکیں ۔ دوسرے پاکستانی تیراک محمد احمد درانی نے مردوں کے 200میٹر فری سٹائل ایونٹ میں حصہ لیا اور وہ چار تیراکوں کی ہیٹ میں آخری نمبر پر رہے اس طرح وہ بھی اگلے مرحلے تک رسائی حاصل کرنے میں ناکام رہے ۔

یہاں تک تو تھی خبر اب خبر کی تفصیل بھی دیکھ لیجیے۔

احمد درانی نے مردوں کی تیراکی میں 200 میٹر کا فاصلہ 1:58.67 منٹ میں طے کیا ۔ وہ پاکستان کے ریکارڈ ہولڈر بھی ہیں جو اس فاصلے کا اپنا ریکارڈ 1:55.68  رکھتے ہیں یعنی یہاں وہ بہرحال اپنے ریکارڈ سے کچھ پیچھے رہے ۔ اس کے مقابلے پر پہلی تین پوزیشنز پر آنے والوں نے یہ فاصلہ بالترتیب 1:45.65 , 1:45.91 اور 1:46.04 وقت میں طے کیا ۔

جہاں آرا نبی نے خواتین کی تیراکی میں 200 میٹر کا فاصلہ 2:10.69 منٹ میں طے کیا ۔ وہ بھی پاکستان کی ریکارڈ ہولڈر ہیں جو اس فاصلے کا اپنا ریکارڈ 2:08.57 کا رکھتی ہیں ۔ یہاں وہ اپنے ریکارڈ سے کچھ 2 سیکنڈ پیچھے رہیں ۔ اس کے مقابلے پر پہلی تین پوزیشنز پر آنے والیوں نے یہ فاصلہ بالترتیب 1:55.79 , 1:56.21 اور 1:56.23 وقت میں طے کیا ۔

مردوں کے مقابلے میں ہم اول آنے والے سے 13 سیکنڈ پیچھے ہیں اور خواتین کے مقابلے میں تقریباً 15 سیکنڈ ۔ یہ بھی واضح رہے کہ  ہمارے دونوں تیراک وائلڈ کارڈ پر اولمپکس میں انٹر ہوئے تھے ۔ وائلڈ کارڈ پر حوصلہ افزائی کے لیے ان اچھے کھلاڑیوں کو اولمپکس کی دعوت دی جاتی ہے جو روٹین مقابلوں میں تو کوالیفائی نہ کر سکے مگر کھیل کے فروغ کے لیے انہیں بڑے مقابلوں میں بلایا جاتا ہے تاکہ مستقبل میں اس ملک میں شوق پیدا ہو اور مزید اچھے کھلاڑی سامنے آئیں۔

اب اپنے دل پر ہاتھ رکھ کر ، پورے ملک میں کھیلوں کی سہولیات اور سسٹم کو دیکھتے ہوئے ورلڈ بیسٹ ایتھلیٹس کے مقابلے پر ، ان کھلاڑیوں کی   پرفارمنس  پر رائے دیجیے ۔

کیا اپ کو یہ سفارشی یا کمتر یا ان کی محنت میں کوئی کمی نظر آتی ہے؟

Advertisements
julia rana solicitors london

نہیں ہر گز نہیں ، یہ ہمارے بہترین کھلاڑی ہیں اور انہوں نے ہمارے ملک کا نام روشن کیا ہے ۔ کم سے کم مجھے اپنے دونوں کھلاڑیوں پر فخر ہے ۔ اور امید ہے کہ یہی چراغ جلیں گے تو روشنی ہو گی ۔

Facebook Comments

مکالمہ
مباحثوں، الزامات و دشنام، نفرت اور دوری کے اس ماحول میں ضرورت ہے کہ ہم ایک دوسرے سے بات کریں، ایک دوسرے کی سنیں، سمجھنے کی کوشش کریں، اختلاف کریں مگر احترام سے۔ بس اسی خواہش کا نام ”مکالمہ“ ہے۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply