انٹرٹینمنٹ بہت ضروری ہے/توصیف ملک

ابھی کل کی ہی بات ہے ، پاکستان کے ایک سپوت نے عالمی دنیا کے کھیلوں کے بڑے مقابلے میں انفرادی طور پر گولڈ میڈل جیتا ہے ، صرف ایک شخص کی جیت سے پورا ملک سرشار ہے۔

ایک ایسا کھیل جس میں شاید ہی کسی پاکستانی کی دلچسپی ہو ( اب یقیناً پیدا ہو جائے گی) شاید ہی کل رات سے پہلے کسی نے باقاعدہ ٹی وی پر اس کھیل کو دیکھنے کے لیے ٹیون کیا ہو لیکن پھر بھی پاکستان جیتا ہے ، ایسا محسوس ہوتا ہے کہ جیسے ہم خود جیت گئے ہیں۔

پوری دنیا میں کھیلوں کے انعقاد کا مقصد بھی یہی ہوتا ہے کہ تخریب کی بجائے تعمیری ذہن سازی ہو ، اپنا لڑائی والا جذبہ کھیلوں میں استعمال کیا جائے۔

اسی طرح فنون لطیفہ بھی انٹرٹینمنٹ کے لیے ہی ہوتا ہے ، پچھلے دنوں ایک سٹیج ایکٹر وفات پا گئے تھے جس کے بعد کسی یو ٹیوبر نے اسے گالیاں نکالیں کہ اس نے معاشرے میں فحاشی پھیلائی ہے۔

یہ ایک الگ موضوع ہے جس پر تفصیل سے بات کی جا سکتی ہے ، معاشرے کی روایات اور حدود بارے بحث ہو سکتی ہے لیکن بہرحال وہ ایک فنکار تھا جس نے لوگوں کے چہروں پر مسکراہٹ سجائی تھی۔

اس کی جگتیں گھٹیا ہو سکتی ہیں لیکن سوال یہ ہے کہ کیا اس نے لوگوں کو مجبور کیا تھا کہ میرا ڈرامہ دیکھو ؟

خود ساری رات وہ ڈانس اور ڈرامے دیکھ کر لطف حاصل کرنا اور پھر اگلے دن احتجاج کرنا کہ یہ ” کنجر خانہ” بند کرو ، میں بذات خود ایسی ولگیریٹی اور ذو معنی الفاظ کے خلاف ہوں لیکن پہلے معاشرے میں سے لوگوں کے اس رجحان کو ختم کریں جو ایسی ولگیریٹی کو پسند کرتے ہیں ( اور لا محالہ آپ ایسا زبردستی نہیں کر سکتے )۔

مارکیٹ میں جس چیز کا گاہک موجود ہو گا وہ چیز پیدا بھی ہو گی اور دھڑا دھڑ بکے گی بھی ، جس دن سٹیج ڈراموں کی سیٹیس خالی ہونا شروع ہو گئیں اور لوگ اس وجہ سے سٹیج ڈرامے دیکھنا بند کر دیں کہ اس میں ولگیریٹی ہوتی ہے تو یہ فنکار خود بخود ہی ایسی جگتیں اور حرکتیں بند کر دیں گے۔

Advertisements
julia rana solicitors

خیر موضوع ہمارا انٹرٹینمنٹ تھا ، چاہے آپ مولوی ہیں یا چاہے کوئی مزدور ہیں یا کسی بھی شعبے سے تعلق رکھتے ہیں اپنی انٹرٹینمنٹ کے لیے کوئی نہ کوئی سبیل ضرور بنائیں ورنہ یہ چیز آپ کو اندر سے خشک کر دے گی اور بعد میں خشک پن دوسروں کے لئے اذیت کا سبب بنے گا حتیٰ کہ آپ کے گھر والے بھی اس سے محفوظ نہیں رہیں گے ۔

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply