عالمی ادارہ صحت نے منکی پاکس وائرس کی وجہ سے عالمی ہنگامی حالات کا اعلان کر دیا ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈورس ایڈہینم گبریسس نے کہا ہے کہ” ایمرجنسی کمیٹی نے منکی پاکس وائرس کو عالمی عوامی صحت کے حوالے سے ہنگامی حالات کا طالب معاملہ قرار دیا ہے اور ہم نے کمیٹی کا مشورہ قبول کر لیا ہے”۔
گبریسس نے ، منکی پاکس وائرس کی افریقہ اور دیگر علاقوں میں تیز پھیلاو کی صلاحیت کے موضوع پر عالمی ادارہ صحت کی طرف سے منعقدہ ہنگامی حالات کمیٹی اجلاس میں شرکت کی اور بیانات جاری کئے ہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ جمہوریہ کانگو میں 10 سال سے زائد عرصے سے منکی پاکس کیسوں کی رپورٹیں مل رہی ہیں اور ہر سال ان کیسوں کی تعداد میں ایک استقرار کے ساتھ اضافہ ہو رہا ہے۔ گذشتہ سال کی تعداد تشویشناک تھی اور رواں سال کی تعداد 14 ہزار مریضوں سے زیادہ ہے۔ وائرس کی وجہ سے 524 اموات کی رپورٹ ملی ہے جو گذشتہ سال کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہے۔
واضح رہے کہ منکی پاکس وائرس چوہوں، گلہریوں اور دیگر کُترنے والے جانوروں سے یا پھر وائرس کے مریضوں سے لگتا ہے۔ مریض کے استعمال کردہ لباس ، اشیاء اور جسم کو چھُونے سے بھی وائرس صحت مند انسان میں منتقل ہو جاتا ہے۔
وائرس کا کوئی مخصوص علاج نہیں ہے ۔مریض کو محض اینٹی وائرل ادویات تجویز کی جاتی ہیں۔ مریضوں کی اکثریت معمولی تکلیف کا سامنا کرتی اور چند ہفتوں میں صحتیاب ہو جاتی ہے۔

عالمی ادارہ صحت نے 2022 میں امتیازیت اور نسلیت پرستی کے خدشات کے پیش نظر بیماری کے نام کو منکی پاکس سے تبدیل کر کے ایم۔پاکس کر دیا تھا۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں