(Self Love)
جرنل آف پرسنلٹی اینڈ سوشل سائیکالوجی میں ایک ریسرچ شیئر کی گئی جس میں بتایا گیا کہ اپنی ذات سے محبت آپ کو اینگزائٹی، ڈپریشن اور سٹریس سے محفوظ رکھتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ خود کو کوتاہیوں اور برائیوں کے ساتھ قبول کرنا آپ کے اندر منفی جذبات میں کمی لاتا ہے۔
جب آپ یہ نظریہ بنا لیتے ہیں کہ میرے لیے بہترین ہوگا تو اس میں اگلا قدم یہ ہے کہ آپ خود کو قبول کریں۔ اپنی ذات سے محبت کریں۔
یہ موضوع انتہائی اہم ہے کیونکہ بیشتر لوگ اس سے ناواقف ہیں۔ وہ خود سے نفرت کرتے ہیں۔ انہیں اپنا آپ اچھا نہیں لگتا۔
اس کی ایک وجہ یہ ہوتی ہے کہ بچپن میں انہیں کہہ دیا جاتا ہے تم نالائق ہو، تم اچھے نہیں ہو، تم برے ہو، تم بدصورت ہو، تم سے نہیں ہوگا وغیرہ۔
تو یہ باتیں وہ شخص اپنے ذہن میں بٹھا لیتا ہے اور لاشعوری طور پر اس کو سچ بھی ماننے لگ جاتا ہے۔
جن لوگوں نے بھی آپکو برا بھلا کہا وہ سارے اپنی رائے دے رہے تھے۔ ان کی رائے اور حقیقت میں فرق ہو سکتا ہے۔ اس دنیا بلکہ اس پوری کائنات میں آپ کے لیے آپ کی ذات ہی سب سے مقدم ہونی چاہیے۔ اس کائنات میں آپ ایک شاہکار ہیں۔
اپنے آپ سے محبت کریں۔ ممکن ہے آپ کے کچھ کام غلط یا برے ہو سکتے ہیں۔ تو یاد رکھیں آپ کا کوئی کام یا عادت غلط ہو سکتی ہے، آپ کی ذات غلط نہیں ہو سکتی۔ اس لیے کہا جاتا ہے گناہ سے نفرت کرو گنہگار سے نفرت نہ کرو۔
دوسروں کے جملوں کے ٹرانس سے باہر آ جائیں۔ دوسروں کے جملوں کے جال سے باہر نکل آئیں۔ خود اعتمادی حاصل کرنے کا پہلا قدم یہ ہے کہ آپ خود سے محبت کریں۔ جیسے بھی ہیں خود سے محبت کر سکتے ہیں۔ اس کے لیے کوئی شرط نہیں ہوتی۔
اپنی خامیوں اور برائیوں کے ساتھ خود کو قبول کریں۔ کیونکہ اس دنیا میں کوئی بھی پرفیکٹ نہیں ہے۔ برائی یا بری عادت کے ہونے کا یہ ہرگز مطلب نہیں ہے کہ آپ خود سے نفرت کریں۔ نفرت ایک منفی جذبہ ہے جو آپ کے اندر انرجی کو Drain کرتا رہتا ہے۔
ایک بات یاد رکھیں۔ یہاں غرور کی بات نہیں کی جا رہی وہ بہت آگے آئے گا کہ آپ نے اس کو کس طرح بیلنس کرنا ہے۔ سمجھانے کا مقصد یہ ہے کہ اپنی ذات سے نفرت یا دوری اختیار نہ کریں۔ خود سے محبت کرنے کے لیے کسی کی اجازت کی ضرورت نہیں ہے نہ کسی کو بتانے کی ضرورت ہے۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں