ناکامیوں سے سیکھنے کا نظریہ اکثر بڑھا چڑھا کر پیش کیا جاتا ہے۔ کاروباری دنیا میں ناکامی ایک لازمی عمل سمجھا جانے لگا ہے۔ آپ اکثر سنتے ہیں کہ دس میں سے نو نئے کاروبار ناکام ہوجاتے ہیں۔ آپ سنتے ہیں کہ آپ کے کاروبار کی کامیابی کے امکانات بہت کم ہیں۔ آپ کو بتایا جاتا ہے کہ ناکامی سے آپ کی شخصیت بنتی ہے۔ لوگ مشورہ دیتے ہیں، “جلدی ناکام ہو اور بار بار ناکام ہو۔”
اتنی زیادہ ناکامیوں کی باتیں سن کر آپ کے لیے اسے نظر انداز کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔ لیکن آپ کو اس جال میں پھنسنا نہیں چاہیے۔ناکامی کے ڈر سے باہر نکلیں اور وہ سب کر گزریں جو آپ کرنا چاہتے ہیں.
دوسرے لوگوں کی ناکامیاں صرف ان کی ناکامیاں ہیں۔ اگر دوسرے لوگ اپنے پراڈکٹس کو مارکیٹ نہیں کر سکتے، تو اس کا آپ سے کوئی تعلق نہیں۔ اگر دوسرے لوگ ٹیم نہیں بنا سکتے، تو اس کا آپ سے کوئی تعلق نہیں۔ اگر دوسرے لوگ اپنی سروسز کی قیمت صحیح سے نہیں لگا سکتے، تو اس کا آپ سے کوئی تعلق نہیں۔ اگر دوسرے لوگ اپنی آمدنی سے زیادہ خرچ کرتے ہیں… تو آپ سمجھ گئے ہونگے۔
اس کے ساتھ ساتھ دوسری چیز جسے بڑھا چڑھا کر پیش کیا جاتا ہے وہ ہے ” آپ کو اپنی غلطیوں سے سیکھنے کی ضرورت ہے۔”
لیکن آپ اپنی غلطیوں سے اصل میں کیا سیکھتے ہیں؟ شاید آپ یہ سیکھتے ہیں کہ دوبارہ کیا نہیں کرنا، لیکن اس کا کیا فائدہ؟ آپ کو ابھی بھی یہ معلوم نہیں ہوتا کہ آپ کو اگلا قدم کیا اٹھانا چاہیے۔
اس لیے ناکامیوں سے سیکھنے کے چکر سے تھوڑا باہر نکلیں.
اگر سیکھنا ہے تو اپنی کامیابیوں سے سیکھیں کیونکہ کامیابیوں سے سیکھنے میں اصل فائدہ ہوتا ہے۔ کامیابی آپ کو اصل ہتھیار فراہم کرتی ہے۔ جب کچھ کامیاب ہوتا ہے، تو آپ کو پتہ چلتا ہے کہ کیا کام کیا اور آپ اسے دوبارہ کر سکتے ہیں۔ اور اگلی بار، شاید آپ اسے اور بھی بہتر کریں گے۔
ناکامی کامیابی کی شرط نہیں ہے۔ ہارورڈ بزنس اسکول کی ایک تحقیق سے پتہ چلا کہ پہلے سے کامیاب ہونے والے کاروباری افراد کے دوبارہ کامیاب ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں (ان کی آئندہ کمپنیوں کی کامیابی کی شرح 34 فیصد ہے)۔ لیکن وہ کاروباری افراد جن کی پہلی کمپنی ناکام ہوگئی، ان کی آئندہ کامیابی کی شرح تقریبا اتنی ہی ہے جتنی کہ نئے کاروبار شروع کرنے والوں کی: صرف 23 فیصد۔ یعنی جو لوگ پہلے ناکام ہو چکے ہیں، ان کی کامیابی کی شرح تقریباً وہی ہے جو ان لوگوں کی ہے جنہوں نے کبھی کوشش ہی نہیں کی۔
کامیابی ہی وہ تجربہ ہے جو اصل میں شمار ہوتا ہے۔
اور یہ حیران کن نہیں ہونا چاہیے: یہی وہ طریقہ ہے جس پر قدرت عمل کرتی ہے۔ ارتقاء ماضی کی ناکامیوں پر نہیں رکتا، بلکہ ہمیشہ اسی پر تعمیر کرتا ہے جو کامیاب ہوتا ہے۔ تو آپ کو بھی یہی کرنا چاہیے۔
ناکامی سے سیکھنے کے بجائے، اپنی کامیابیوں پر توجہ مرکوز کریں اور اس سے سیکھیں۔ یاد رکھیں، کامیابی آپ کو آگے بڑھنے کا صحیح راستہ دکھاتی ہے، جبکہ ناکامی صرف پیچھے کی طرف اشارہ کرتی ہے۔ اگر آپ اپنی کامیابیوں کا تجزیہ کریں اور ان سے سیکھیں، تو آپ نہ صرف وہی نتائج دوبارہ حاصل کر سکتے ہیں بلکہ اگلی بار اس سے بھی بہتر کر سکتے ہیں۔
اس لیے، اپنے آپ کو ناکامیوں پر وقت ضائع کرنے سے بچائیں۔ اپنی کامیابیوں کی قدر کریں، ان کامیابیوں کو ہی بنیاد بناکر آگے بڑھتے جائیں۔

بشکریہ فیسبک وال
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں