• صفحہ اول
  • /
  • نگارشات
  • /
  • یوم یک جہتیء کشمیر صرف چند مذہبی جماعتوں کا مسئلہ ہے؟-انیس اکرم

یوم یک جہتیء کشمیر صرف چند مذہبی جماعتوں کا مسئلہ ہے؟-انیس اکرم

یوم یک جہتی کشمیر صرف چند مذہبی جماعتوں کا مسئلہ ہے یا بطور قوم ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ یہ کیسی یکجہتی ہے جس میں مرکزی سیاسی جماعتوں کا سرے سے کوئی کردار ہی نہیں یعنی نہ ریلی، نہ کوئی پروگرام،نہ احتجاج اور نہ کوئی آواز۔

اس وقت تین جماعتیں مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی اور پاکستان تحریک انصاف اقتدار کی غلام گردشوں میں موجود ہیں جو پچھلی ایک دہائی سے کسی نہ کسی صورت میں اقتدار کے سنگھاسن پر براجمان چلی آتی ہیں۔ لیکن مجال ہے ایسے قومی معاملات پر انھوں نے کوئی ایسی کوشش کی ہو جو ہمارے ملی وجود کی بقا کے لئے ضروری ہے۔

ان سیاسی جماعتوں کے اپنے اپنے بت ہیں جن کی پوجا پاٹ سے انھیں فرصت ہی نہیں ملتی۔ مسلم لیگ ن ہے تو اس کا بت نواز شریف ہے، پیپلز پارٹی کا بت بھٹو ہے یا آل بھٹو میں بٹا ہوا ہے اور پی۔ٹی۔آئی کا بت عمران خان ہے اور بس۔ وہ زومبیوں کی طرح بس اسی کا دیوانہ وار طواف کیے جا رہے ہیں اور چڑھاوے چڑھا رہے ہیں۔ ملک میں جتنے بھی قوانین جس سے ہماری تہذیبی شناخت مجروح ہوتی ہو ،اس پر کوئی نہیں بولتا بلکہ دامے درمے سخنے یہ ایک دوسرے کے مددگار ہوتے ہیں۔ بالکل ایسے ہی جیسے تنخواہوں اور مراعات کے لئے قوانین اتفاق رائے سے منظور کر لئے جاتے ہیں۔ یہ سب اس لئے ہے کہ ان جماعتوں کو ‘محکمہ زراعت’ نے بڑی فن کاری سے گملوں میں اُگایا ہے اور معلوم ہے کہ گملوں میں اُگے ہوئے  پودے کبھی پھل نہیں دیتے۔ یہ معذور ہیں اور معذور رہیں گے۔

julia rana solicitors

افسوس بس یہ ہے کہ ہم عوام کالانعام کا ذہن کس طرح ان بونوں کی  دسترس میں آجاتا ہے۔ ہم کب ن لیگ، پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی کے کڑے سر سے اتار پھینکیں گے۔ہمارے سر دیکھنے میں بڑے ہیں جبکہ ان کے اندر دماغ شاید مینڈک کے دماغ سے بھی چھوٹا ہے۔ اگر ایسا معاملہ نہ ہوتا تو ہماری یہ حالت نہ ہوتی۔
قوم کو یومِ یکجہتی کشمیر مبارک ہو!

Facebook Comments

مکالمہ
مباحثوں، الزامات و دشنام، نفرت اور دوری کے اس ماحول میں ضرورت ہے کہ ہم ایک دوسرے سے بات کریں، ایک دوسرے کی سنیں، سمجھنے کی کوشش کریں، اختلاف کریں مگر احترام سے۔ بس اسی خواہش کا نام ”مکالمہ“ ہے۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply