امریکی صدور جنہوں نے امریکہ کو عظیم بنایا(1)-زبیر حسین

چند سال قبل سی سپان کے چیف ایگزیکٹو آفیسر برائن لیمب اور کو پریزیڈنٹ سوسن سوین نے مورخین ڈگلس برنکلے، ایڈنا گرین میڈفورڈ، اور رچرڈ نورٹن سمتھ کے تعاون سے اپنی کتاب دی پریزیڈنٹس (امریکی صدور) شائع کی۔ اس کتاب میں امریکی مورخین نے صدارتی قیادت کی درج ذیل دس اہم خصوصیات کی بنیاد پر امریکی صدور کی درجہ بندی کی ہے۔

1. عوام کو قائل کرنا: عوام کے ساتھ مؤثر طریقے سے رابطہ اور بات چیت کرنے کی صلاحیت
2. بحرانوں میں قوم کی قیادت: بحرانوں سے مؤثر اور فیصلہ کن طریقے سے نمٹنا
3. معاشی انتظام: معیشت کو اچھی طرح سے منظم کرنا
4. اخلاقی اتھارٹی: مضبوط اخلاقی معیارات کو برقرار رکھنا
5. بین الاقوامی تعلقات: غیر ملکی تعلقات کو مؤثر طریقے سے استوار کرنا
6. انتظامی مہارت: ایگزیکٹو برانچ یا انتظامیہ کو موثر طریقے سے چلانا
7. کانگریس کے ساتھ تعلقات: قانون ساز برانچ یا مقننہ کے ساتھ خوشگوار تعلقات رکھنا اور عوامی نمائندوں کے ساتھ مل کر خوش اسلوبی سے کام کرنا
8. وژن/ایجنڈا: ایک واضح وژن رکھنا اور قومی ایجنڈا ترتیب دینا
9. عدل و انصاف: تمام شہریوں کے لیے انصاف کے حصول اور مساوات کو یقینی بنانا
10. مستقبل کی منصوبہ بندی: تاریخی سیاق و سباق اور وقت کے تقاضوں کو مدنظر رکھ کر مستقبل کی منصوبہ بندی کرنا اور کارکردگی دکھانا
اس درجہ بندی میں ابراہام لنکن پہلے، جارج واشنگٹن دوسرے، فرینکلن روزویلٹ تیسرے، تھیوڈور روزویلٹ چوتھے، آئزن ہاور پانچویں، ہیری ٹرومین چھٹویں، تھامس جیفرسن ساتویں، جان کینیڈی آٹھویں، رونالڈ ریگن نویں، لنڈن جانسن دسویں، ووڈرو ولسن گیارہویں، اور بارک حسین اباما بارہویں نمبر پر رہے. ان کے علاوہ مورخین نے ہمارے زمانے کے صدور میں بل کلنٹن کو پندرہواں، جارج ہربرٹ واکر بش کو بیسواں، جیرالڈ فورڈ کو پچیسواں، جمی کارٹر کو چھبیسواں، رچرڈ نکسن کو اٹھائیسواں، اور جارج واکر بش کو  تینتسواں رینک دیا.
کتاب کے آخر میں ایک باب اس وقت کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے بارے بھی ہے لیکن مورخوں نے اسے اس درجہ بندی میں شامل نہیں کیا۔
آپ کے خیال میں امریکی صدور کی یہ درجہ بندی درست ہے یا غلط؟
اگر آپ مورخ ہوتے تو کن امریکی صدور کو پہلے پانچ رینک دیتے؟
جن دس خصوصیات کی بنیاد پر امریکی صدور کی درجہ بندی کی گئی ہے کیا ہر کامیاب صدر میں ان خصوصیات کا ہونا ضروری ہے؟
میں ان میں سے چار پانچ صدور کا انتخاب کرکے ان کا مختصر تعارف الگ الگ پوسٹوں میں پیش کروں گا۔
کیا آپ اندازہ کر سکتے ہیں کہ کون سا صدر میرا پہلا انتخاب ہے؟
اس کے بارے میں تین اشارے دے رہا ہوں.
اسے نیچر یعنی فطرت سے عشق تھا.
وہ کوئی دو درجن کتابوں کا مصنف تھا.
اس نے کبھی جھوٹ نہیں بولا.

Advertisements
julia rana solicitors

جاری ہے

Facebook Comments

مکالمہ
مباحثوں، الزامات و دشنام، نفرت اور دوری کے اس ماحول میں ضرورت ہے کہ ہم ایک دوسرے سے بات کریں، ایک دوسرے کی سنیں، سمجھنے کی کوشش کریں، اختلاف کریں مگر احترام سے۔ بس اسی خواہش کا نام ”مکالمہ“ ہے۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply