عالمگیریت کے اس دور میں جہاں زبانیں ثقافتی اور سفارتی رابطے کا بنیادی ذریعہ بنی ہوئی ہیں، وہاں تدریسی مہارتوں کو جدید خطوط پر استوار کرنا ایک ناگزیر ضرورت بن چکا ہے۔ اردو، جو برصغیر پاک و ہند کے ساتھ ساتھ کئی دیگر ممالک میں بھی بولی اور سمجھی جاتی ہے، آج قازقستان اور پاکستان کے تعلیمی، سفارتی اور تجارتی تعلقات میں بھی ایک نمایاں کردار ادا کر رہی ہے۔ ایسے میں تدریسی اردو کی مہارتوں کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا وقت کی اہم ضرورت بن چکا ہے۔
اسی پس منظر میں، شعبۂ شرق شناسی کے اساتذہ چنار کانافیوا اور نازیرکے جاربوسینووا نے ایک منفرد تجربے میں شرکت کی، جو “تدریسی اُردو سرٹیفیکیٹ آنلائن کورس” کے عنوان سے TPS Trainings کے زیر اہتمام منعقد کیا گیا۔ اس کورس کا مقصد اساتذہ کو جدید تدریسی حکمت عملیوں، تعلیمی مواد کی تیاری، اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے استعمال سے روشناس کرانا تھا تاکہ وہ بدلتے ہوئے تعلیمی تقاضوں کو پورا کر سکیں۔
یہ کورس کئی اہم اجزا پر مشتمل تھا، جن میں تدریسی اصولوں کی تفہیم، جدید تدریسی طریقوں کا اطلاق، آنلائن تدریسی مہارتوں کا فروغ، اور تعلیمی مواد کو ڈیجیٹل فارمیٹ میں پیش کرنے کی صلاحیت شامل تھی۔ اردو تدریس کو ایک سائنسی اور منظم عمل کے طور پر دیکھنے کی روایت کو فروغ دیتے ہوئے، اس کورس نے ہمیں یہ سکھایا کہ جدید تعلیمی نظام میں روایتی تدریسی طریقوں کو ڈیجیٹل وسائل کے ساتھ ہم آہنگ کیسے کیا جا سکتا ہے۔
ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے ذریعے زبان سکھانے کے رجحان میں اضافہ ہو رہا ہے۔ اس کورس کے دوران، مختلف آنلائن پلیٹ فارمز، ملٹی میڈیا وسائل اور انٹرایکٹو تعلیمی ماڈیولز کا استعمال سکھایا گیا۔ ڈیجیٹل تدریس کے اس نئے دور میں، اساتذہ کو نہ صرف تدریسی مواد کی تیاری میں مہارت حاصل ہوئی بلکہ آنلائن کلاسز کے دوران طلبہ کی دلچسپی برقرار رکھنے کے طریقے بھی سیکھنے کو ملے۔
اس کورس میں شرکت کے بعد اساتذہ نے محسوس کیا کہ ان کی تدریسی صلاحیتوں میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ خاص طور پر قازقستان میں اردو تدریس سے وابستہ افراد کے لیے، یہ کورس ایک موثر ذریعہ ثابت ہوا جس کے ذریعے وہ اپنی زبان سکھانے کی مہارتوں کو بہتر بنا سکے۔ اردو کو بین الاقوامی سطح پر فروغ دینے کے لیے اس طرح کے کورسز نہایت ضروری ہیں، تاکہ زبان کی تدریس کو مزید معیاری اور جدید خطوط پر استوار کیا جا سکے۔
زبان محض الفاظ کا مجموعہ نہیں بلکہ ایک تہذیبی اور فکری ورثہ بھی ہوتی ہے۔ اردو اپنی وسعت، لطافت اور اظہار کی گہرائی کی بدولت نہ صرف برصغیر بلکہ دیگر ممالک میں بھی اپنی جگہ بنا رہی ہے۔ “تدریسی اردو سرٹیفیکیٹ آنلائن کورس” جیسے جدید تعلیمی اقدامات اس حقیقت کو مزید مستحکم کرتے ہیں کہ اردو زبان کا مستقبل تابناک ہے اور اس کی تدریس کو جدید سائنسی اور ڈیجیٹل اصولوں کے مطابق فروغ دینا وقت کی اہم ضرورت ہے۔

ڈاکٹر چنار کانافیوا، الفارابی قازق نیشنل یونیورسٹی، فیکلٹی آف اورینٹل اسٹڈیز، شعبہ اردو
نازیرکے جاربوسینووا، الفارابی قازق نیشنل یونیورسٹی۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں