کم عمر بچوں کے والدین لازمی پڑھیں/فرزانہ افضل

آٹھ سال سے کم عمر کے بچوں کو سلش ڈرنکس دینا خطرناک ہو سکتا ہے۔
ہمارے بچپن میں پسی ہوئی برف کے گولے گنڈے جن پر مختلف رنگوں کے شربت ڈال کر ایک سٹک پر لگا کر ہم خرید کر بڑے شوق سے کھاتے تھے، جنہیں اب ماڈرن اصطلاح میں سلشیز کہا جاتا ہے اور سٹک کی جگہ یہ کرشڈ آئس پلاسٹک کے گلاسوں میں ڈال کر سٹرا اور چمچ کے ساتھ مختلف ذائقوں اور رنگوں میں دستیاب ہے۔ ان کی مشینیں تقریباً ہر ٹیک اوے اور کئی ریسٹورنٹس میں لگی ہوتی ہیں اور بچے خاص طور پر شوق سے لے کر پیتے ہیں۔

تازہ ترین ریسرچ کے مطابق والدین کو خبردار کیا گیا ہے کہ آٹھ سال سے کم عمر کے بچوں کو سلیشز یعنی آئس ڈرنکس کے استعمال سے گریز کرنا چاہیے کیونکہ اس میں میٹھا کرنے والا ایجنٹ گلیسرول ہوتا ہے۔ گلیسرول قدرتی طور پر پائے جانے والے الکوحل اور چینی کا متبادل ہے جو پسی ہوئی برف والے مشروبات کو فریز ہونے سے روک کر ان کی ساخت کو برقرار رکھنے میں مدد کرتا ہے ۔

حالیہ ریسرچ کے دوران یہ ڈرنک پینے کے بعد ری ایکشن سے کئی بچے بیمار ہو گئے جس کو گلیسرول انٹوکسیکیشن سنڈروم کا نام دیا گیا ہے۔ کیونکہ اس ڈرنک کو پینے کے فوراً ایک گھنٹے کے اندر ہی بچوں میں نشے کی حالت میں سر چکرانا اور خون میں شوگر کی کمی جیسی علامات پیدا ہو سکتی ہیں۔ یونیورسٹی کالج آف ڈبلن کے محققین نے برطانیہ اور آئرلینڈ کے 21 بچوں کے میڈیکل نوٹس کا جائزہ لیا جس میں بچے سلیشز پینے کے بعد بیمار ہو گئے ،زیادہ تر کیسز 2018 اور 2020 کے درمیان ہوئے ان بچوں کی عمریں دو سے تقریباً سات سال کے درمیان تھیں ،ان بچوں کو ہاسپٹل کے ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ میں لے جایا گیا اور ان میں ہائپو گلیسیمیا اور لو بلڈ شوگر کی تشخیص ہوئی۔

julia rana solicitors london

ریسرچرز کے مطابق گلیسرول پر مشتمل سلیشز پینا  چھوٹے بچوں میں گلیسرول کے نشے کے کلینیکل سنڈروم کا سبب بن سکتا ہے جس کی علامات میں شعور میں کمی، ہائپوگلیسیمیا ، لیکٹک ایسڈوسس شامل ہیں جو اس وقت ہوتا ہے جب جسم بہت زیادہ لیکٹک ایسڈ پیدا کرتا ہے۔ انہوں نے خصوصی ہدایت کی ہے کہ طبی ماہرین اور والدین کو اس سلشز رجحان سے ہوشیار رہنا چاہیے اور پبلک ہیلتھ باڈیز کو اس حوالے سے واضح پیغام رسانی کو یقینی بنانا چاہیے کہ چھوٹے بچوں خاص طور پر آٹھ سال سے کم عمر کے بچوں کو گلیسرول پر مشتمل سلیش آئس ڈرنک سے پرہیز کرائیں ،یوں بھی ان مشروبات میں  کوئی غذائیت یا صحت کے فوائد نہیں ہیں اور نہ ہی یہ متوازن غذا کے حصے کے طور پر فائدہ مند ہیں۔ بچوں کو ویسے بھی مٹھائیوں ، چاکلیٹوں اور شوگری ڈرنکس سے پرہیز کرانا چاہیے کیونکہ یہ ان کی صحت اور دانتوں کے لیے غیر مفید ہے اور زیادہ میٹھا کھانے سے نہ صرف بچوں کی صحت خراب ہوتی ہے بلکہ ان کے رویے پر بھی منفی اثر پڑتا ہے۔

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply