کراچی کے ساتھ میرا، دل کا رشتہ ہے اور اب یہ میری رُوح میں رچ بس چکا ہے۔ کراچی کی ترقی، بہتری اور فلاح کے لیے کوئی بھی منصوبہ میرے لیے خصوصی دلچسپی کا باعث ہوتا ہے۔ گزشتہ سال ستمبر 2024میں جناب محمد توحید سے کارتیاس پاکستان، کراچی کے دفتر میں ملاقات ہوئی، جہاں انہوں نے اپنی کتاب ”کراچی: عوام دوست منصوبہ بندی کی بنیاد“ پیش کی۔ میں نے اس کتاب کو پڑھنے اور اس پر اپنی رائے دینے کا وعدہ کیا تھا، جو اپنی مصروفیات کی وجہ سے پورا نہ کر سکا۔ تاہم، جناب محمد توحید کے یاد دہانی کے بعد، میں اب اس کتاب پر اپنی رائے کا اظہار کر رہا ہوں۔
یہ کتاب دیکھنے اور ہاتھ میں پکڑنے سے ہی خوبصورت محسوس ہوتی ہے، جو کہ ایک اچھی کتاب کی نشانی ہے۔ اس کا ٹائٹل، بائنڈنگ اور کاغذ بہت عمدہ ہے۔ یہ کتاب 291 صفحات پر مشتمل ہے اور 2024 میں فضلی سنز (پرائیوٹ) لمٹیڈنے اسے شائع کیا ہے۔ جناب محمد توحید نے اس کتاب کا انتساب ان الفاظ میں کیا ہے۔
”اپنے والدین و اساتذہ کے نام،
جن کی بدولت
لفظوں سے آشنائی ملی،
سماج اور حکمرانی کے متعلق شعور کو پزیرائی ملی،
عوام دوست منصوبہ بندی کے تحت
تحقیق سے تعمیروترقی تک
شہر،ماحول اور عوامی شراکت کے
تصور کو یکجا کرنے کی آگاہی ملی۔“
جناب محمد توحید پیشے کے لحاظ سے شہری منصوبہ ساز اور جغرافیہ دان ہیں اوران کی تحقیقی اور تدریسی دلچسپیاں شہری غیر رسمی معیشت، بنیادی سہولتوں کی فراہمی، موسمیاتی تبدیلی، شہری ترقی، زمینی مسائل، غیر رسمی بستیاں، شہرکے حقوق اور نقشہ سازی جیسے موضوعات پر مرکوز ہیں۔ اس وقت وہ کراچی اور انسٹیٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن (IBA) کے ایک ذیلی تحقیقی ادارے ”کراچی اربن لیب“سے وابستہ ہیں، جو تحقیق، تدریس، رہنمائی، اور وکالت کے ایک بین الضابطہ اور باہمی تعاون کے پلیٹ فارم کے طور پر کام کر رہا ہے۔
کتاب کا سرورق،معروف آرکٹیکٹ سبھا مختوم نے ڈیزائن کیا ہے۔ واضح رہے کہ کتاب کا سرورق کراچی کے بنیادی ڈھانچے، معاشرت،عوامی مسائل کی پیچیدگیوں کو دکھاتا ہے۔ شہر کی سڑکوں کا جال جس میں ایم اے جناح روڈ سے لے کرلیاری ندی دکھائی گئی ہے۔ پھر گٹر باغیچہ جو شہر کی ہریالی کی نشانی ہوا کرتا تھا اسی طرح شہر کی غیر رسمی بستیاں جن کا کوئی پر سان حال نہیں ہے۔
کتاب کے پیش لفظ میں معروف ماہرِ سماجیات، جناب عارف حسن، لکھتے ہیں۔
”یہ کتاب ان کے اہم مضامین کا مجموعہ ہے۔ اس کو پڑھنے کے نتیجے میں سے شہروں کے اور خاص طور پرکراچی کے مسائل نہ صرف سمجھ آتے ہیں بلکہ ان مسائل کے حل کی سمت بھی نظر آتی ہے۔ یہ مضامین بہت سارے ایسے موضوعات کا ذکر کرتے ہیں، جو جدید دُنیا کے مسائل سے تعلق رکھتے ہیں، جیسے ماحولیاتی تبدیلی، کوونا وائرس جیسی وبا کے اثرات، بڑھتی ہوئی کچی آبادیوں کے مسائل، حکومتوں کی لاپرواہی، اور عدالتوں کے نامناسب فیصلے، جن کے نتیجے میں ہزاروں لوگ بے گھر ہوئے ہیں اور اپنی ملازمتیں اور کاروبار کھو بیٹھے ہیں۔“
ڈاکٹر گلناز انجم نے اپنے تبصرے میں لکھا ہے کہ”محمد توحید کی کتاب’کراچی: عوام دوست منصوبہ بندی کی بنیاد‘، شہری منصوبہ بندی پر ایک علمی مکالمے سے کہیں زیادہ حیثیت رکھتی ہے؛ یہ پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں زندگی کو متعین کرنے والے پیچیدہ مسائل کا باریک بینی سے،بطور عوام دوست۔ایک تحقیقی اور گہرا مقامی جائزہ پیش کرتے ہیں۔ توحید کا بنیادی کام کراچی کے سب سے زیادہ کمزور لوگوں اور پسماندہ طبقات کی آوازوں کووسعت دیتا ہے،ان کا لکھا ہر جملہ قارئین کواہم شہری منصوبہ بندی اور کراچی کی سماجی ناہمواریوں سے جڑے زندہ تجربات کا ذائقہ پیش کرتا ہے۔“
یہ کتاب پانچ ابواب پر مشتمل ہے:
1:کراچی کی عوام دوست منصوبہ بندی
اس باب میں کراچی کے ماسٹر پلان، خاص طور پر کراچی ماسٹر پلان 2047 پر تفصیلی گفتگو کی گئی ہے۔
2:کراچی میں زمین کی سیاست، رہائش اور بے دخلیاں
اس میں کراچی کی رہائشی منصوبہ بندی، عمارتوں اور بستیوں کے مسائل تفصیل سے بیان کیے گئے ہیں۔
3:ماحولیاتی تبدیلیاں: گرمی کی لہروں سے شہری سیلاب تک
اس باب میں کراچی میں بارشوں کے نتیجے میں ہونے والے نقصانات، نکاسی آب کے مسائل اور دیگر ماحولیاتی تبدیلیوں پر بحث کی گئی ہے۔
4:وبائی امراض اور شہر کا نظام
اس میں کوونا وائرس کے اثرات اور دیگر صحت سے جڑے شہری مسائل پر گفتگو کی گئی ہے۔
5:کراچی: ایک غیر رسمی شہر
یہ باب کچی آبادیوں، ریلوے اراضی پر تجاوزات، اور ماحولیاتی آلودگی جیسے موضوعات پر تفصیلی روشنی ڈالتا ہے۔
اس کے علاوہ، کتاب میں کراچی کے نقشہ جات، اہم جدول، اور تحقیقاتی رپورٹس بھی شامل کی گئی ہیں، جو قاری کو بصری اور تجزیاتی طور پر بہتر فہم فراہم کرتی ہیں۔
میرے نزدیک محمد توحید کی یہ کاوش ایک شاندار اور اپنی نوعیت کی منفرد کتاب ہے، جو ٹاؤن پلاننگ، سماجی ماہرین اور حکومتی رہنماؤں کے لیے ایک اہم اور قابلِ توجہ علمی کام ہے۔محمد توحید لکھتے ہیں۔
”ایک کامیاب ماسٹر پلان بنانے کے لیے شہر کے موجودہ حقائق، بشمول شہریوں کی ضروریات وخواہشات اور اُن کے طرزِ زندگی کا اچھی طرح علم ہونا اور تجزیہ کیا جاناضروری ہے، ادارے شہرکی ترقی کا رخ متعین کرنے کے لیے ماسٹر پلان بناتے ہیں، تاہم اگروہ شہریوں کی ضرورت کے مطابق نہ ہو، تو ایسا پلان غیر رسمی ترقی اور عارضی حل کی طرف چلا جاتا ہے۔”
میری دانستہ میں یہ کتاب واقعی کراچی کی ترقی اور مسائل پر ایک گہرا اور تحقیقی جائزہ پیش کرتی ہے۔ محمد توحید کی یہ کاوش نہ صرف شہری منصوبہ بندی کے ماہرین بلکہ عام شہریوں، پالیسی میکرز اور سماجی ماہرین کے لیے بھی ایک اہم مطالعہ ہے۔ اس کتاب پر محمد توحید مبارکباد کے مستحق ہیں اور اُمید ہے کہ وہ اسی جذبے کے ساتھ عوامی مسائل کی نشاندہی اور حل کے لئے اپنی رائے کا اظہار کرتے رہیں گے۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں