حال ہر میں ڈان پر چھپا فیصل باری صاحب کا آرٹیکل پڑھ کر میں کچھ کر جانے کے جوش و جنوں کو اور پاکستان کی مزدور منڈیوں کو درپیش مسائل کو ایک دوسرے کے مقابل موازنہ کرنے لگا۔
فیصل باری صاحب کے مطابق، پاکستان کے دو کروڑ ساٹھ لاکھ بچے، جن کی عمر پانچ سے سولہ سال کے درمیان ہے سکول نہیں جاتے۔ اس میں مزید ورلڈ بنک یہ بتاتا ہے کہ ۷۷ فیصد بچے جو سکول جاتے ہیں ان کی تعلیم کا معیار ناقص ہے۔ ان کو اس تعلیم اور ہنر سے آرستگی نہیں ہے جو اُس عمر اور جماعت کے طالبعلم کو ہونی چاہیئے۔
اس کا نتیجہ بے روزگاری، ایسا نہیں ہے کہ پاکستان میں کام نہیں ہے، بہت سے عہدے صرف اس وجہ سے خالی رہ جاتے ہیں کیونکہ اس کے لیئے کوئی مناسب امیدوار نہیں ملتا۔
اس طرح مسائل تو اور بہت ہیں مگر اصل مدعہ اُن سے باہر نکلنے کا ہے۔ مجھے جو حل نظر آتا ہے وہ ہے ٹیکنالوجی کا صیح استمعال۔
اچھا، اب فیصل باری صاحب کے مطابق یہ نظامی خامیاں عدم مطابقت کی وجہ بنتی ہیں، مگر اس دور حاضر میں کچھ بھی سیکھنا ایسا نہیں کہ آپ کو چین جانا پڑے۔ بس آپ کو سچی لگن، صیح سمت اور تسلسل درکار ہوتا ہے۔
اب اس میں سوال یہ آتا ہے کہ اتنے مسائل پر روشنی ڈالی گئی جیسے کے تعلیمی رسائی کی کمی، تعلیمی معیار کا ناقص ہونا، تعلیم اور مہارتوں کی عدم ہم آہنگی، نوجوانوں کی بے روزگاری، خالی آسامیوں کو پرُکرنے میں مشکل، خواتین کی لیبر فورس میں کم شرکت، غیر قانونی امیگریشن اور ڈگری پروگراموں کا معیار کمزور ہونا۔
ہو کیا سکتا ہے؟
کوئی کتنا بھی غیر ہنر مند ہو وہ چند عادات کو تو اپنا سکتا ہے، جو اس کی پیشہ وارنہ زندگی کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہیں۔ جیسا کہ:
۱: جذبات پر قابو
۲: سماجی آگاہی
۳: غور و فکر اور خود آگاہی
مایوسی اور الجھن کے جذبات سے نکل کر خیالات کو موٗثر انداز میں پیش کرنا اور ہر روز اپنی زندگی کو بہتر سے بہتر کرنے میں مہو رہنا۔
کیسے ہو سکتا ہے؟
آپ کا تعلق کسی بھی علاقے، جنس، مذہب، زبان یا کسی بھی پس منظر سے ہو، آپ تمام تر مشکلات کے باوجود درج ذیل کاموں میں مہارت حاصل کر سکتے ہیں اور مناسب اور مستحکم آمدن کما سکتے ہیں:
۱: ویب سائٹ بنانا:
ویب سائٹ بنانا اور اس کو سیکھنا ایک کم ہنر مند اور کم تعلیم یافتہ انسان کے لیئے آسان تو نہ ہوگا، مگر یہ ناممکن بھی نہیں ہے۔ ایک اچھی ویب سائٹ آپ کو مختلف ذرائع سے آپ کو مستحکم آمدن دے سکتی ہے۔
۲: ای میل مارکیٹینگ
ای میل مارکیٹنگ ایک بہت ضروری عمل ہے جو عالمی دنیا میں کاروبار کے لیئے بہت اہم ہے۔ اس میں کیمینز بنانا، مارکیٹینگ آٹومییشن سسٹم کا استمعال اور اپنے پراڈکٹس یا سروس کو فروغ دینا سیکھا جا سکتا ہے۔ یہ کام آپ کو اتنی آمدن تو دے سکتا ہے کہ آپ کو گھر چلانے میں مسئلہ نہ ہو۔
۳: گرافگ ڈیزائن
اگر آپ انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا استمعال کرتے ہیں تو آپ روز مختلف قسم کی میمز اور ڈیزائن دیکھتے ہوں گے۔ یہ ہی ڈیزائن آپکو اپنی طرف متوجہ کرتے ہیں۔ اس طرح کاروبار کے مالکان اپنے گاہکوں کی توجہ حاصل کرنے کے لیئے گرافکس کا استمعال کرتے ہیں۔
اگر آپ کا دماغ تخلیقی ہے اور آپ رنگوں کا استمعال جانتے ہیں تو یہ کام بھی آپ کو ایک صحت مند آمدن دے سکتا ہے۔
۴: کتابیں لکھیں
اگر آپ کو لکھنے پڑھنے کا شوق ہے تو یہ کام بھی آپ کی آمدن کا ذریعہ بن سکتا ہے۔ اپنے ہنر کو روز بروز بہتر سے بہترین بنانے کی کوشش میں جڑے رہیے، جب ہنر آنے لگتا ہے، اعتماد بحال ہونے لگتا ہے اور تمام تر مشکلات چھوٹی لگنے لگتی ہیں۔
پہلا قدم اٹھانا اور پختہ عزم کے ساتھ کام کرتے رہنا شرط ہے۔ پھر ملک کو کیا مسائل درپیش ہیں وہ ایک جگہ مگر آپ اپنا گھر اچھے سے چلا سکو گے۔ آپ مضبوط ہو گے تو یہ ملک مضبوط ہو گا۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں