آبی تنازعات اور گرین پاکستان انیشیٹو’ کا تنازع(4 )- اطہر شریف

ارسا کی رپورٹ کے مطابق مطابق 1999 سے لے کر 2023 تک سندھ کو 40 فیصد اور پنجاب کو 15 فیصد پانی کی کمی کا سامنا ہے پی سی ار ڈبلیو ار PCRWR (pakistan council of research in water resource)کی 2022 کی رپورٹ کے مطابق سندھ اپنے کوٹے سے 20 فیصد کم پانی لے رہا ہے اور پنجاب 15 فیصد کم لے رہا ہے 1991 کے معاہدے کے مطابق
اب ہم جائزہ لیتے ہیں انڈس ریور واٹر سسٹم
انڈیا نے تو ستلج کے اوپر ڈیم بنا کر پانی روک دیا ہے اس لیے اس میں پانی انے کا تو سوال ہی نہیں پیدا ہو سکتا اس پر انحصار ہی نہیں کیا جا سکتا-ایک سوال یہ بھی پیدا ہوتا ہے کہ جب ستلج میں پانی نہیں ہوگا اور یہ پانی کہاں سے لیا جائے گا تو اس کے لیے سب سے پہلے ہمیں سمجھنا ضروری ہے انڈس ریور واٹر سسٹم
اہم بات یہ ہے سارے دریا جو کشمیر ہمالیہ اور چین سے اتے ہیں وہ سندھ میں شامل ہو جاتے ہیں دریائے بیاس بھارت کی اندر ہی ستلج میں قصور کے قریب ختم ہو جاتا ہے راوی تریموں سے نیچے چناب میں داخل ہو جاتا ہے جہلم تریموں کے قریب جناب میں چلے جاتا ہے دریائے کابل اکوڑہ خٹک کے پاس اٹک کے پاس سندھ میں شامل ہو جاتا ہے تمام دریا ستلج راوی چناب ایک بن جاتے ہیں-اگے جا کر دریائے چناب پنجند کے مقام پر دریائے سندھ میں شامل ہو جاتا ہے 1960 میں سندھ تاس معاہدے کے تحت ہم نے راوی ستلج پیاس بھارت کو فروخت کر دیے سندھ چیلم چناب بچ گئے اپس میں ان کو لنک کرنے کے لیے انڈس کے سسٹم کو کمانڈ ایریا کاشت کیے گئے ان کو آپس میں ملانے کے لیے لنک کینال بنائے گئے
جس کی تفصیل مندرجہ ذیل ہے
جیلم اور چناب کو ملانے کے لیے رسول اباد قادر اباد لنک کینال بنائی گئی جناب اور راوی کو ملانے کے لیے قادر اباد بلو کی لنک کنال بنائی گئی راوی کو ستلج کے ساتھ ملانے کے لیے بلو کی سیلمانکی لنک کنال بنائی گئی جناب کو راوی سے ملانے کے لیے تریموں سدرہی لینک کینال بنائے گئی ستلج کو بہاول کینال میں ڈالنے کے لیے میلسی بہاول لینک کینال بنائی گئی دریائے سندھ کا پانی جہلم میں ڈالنے کے لیے چشمہ لنک کنال بنائی گئی
جس وقت یہ نہر بنائی جا رہی تھی سندھ کو اس وقت بھی اعتراض تھا اور ابھی بھی اعتراض ہے جب سندھ میں پانی کمی ہوتی ہے تو سندھ کا اعتراض یہ ہے جیلم چشمہ لنک کنال کے ذریعے سندھ کے پانی کو ڈائیورٹ کیا جاتا ہے سندھ کہتا ہے پہلے ہمارا حصہ پورا کرو پھر اس کو ڈائیورٹ کروانڈس کا فلو متاثر نہ ہو تو پھر اس کو divert کر سکتے ہیں سندھ کو چناب میں divert کرنے کے لیے تونسہ بنا-سندھ کا پانی لنک کینال کے ذریعے ستلج تک پہنچایا، یعنی پہلے دریا کا پانی پانچویں دریا تک پہنچایا۔ اور اس طرح جنوبی پنجاب کو بنجر ہونے سے بچا لیا۔‘

Facebook Comments

مکالمہ
مباحثوں، الزامات و دشنام، نفرت اور دوری کے اس ماحول میں ضرورت ہے کہ ہم ایک دوسرے سے بات کریں، ایک دوسرے کی سنیں، سمجھنے کی کوشش کریں، اختلاف کریں مگر احترام سے۔ بس اسی خواہش کا نام ”مکالمہ“ ہے۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply