مردان:انسداد دہشتگردی کی ایک عدالت نے مشال خان قتل کیس میں ایک مجرم کو سزائے موت جبکہ اور 5کو 25سال قید کی سزا جبکہ 26کو بری کردیا۔
بدھ کو سینٹرل جیل ہری پور میں انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت کے جج فضل سبحان نے مشال خان کیس کا فیصلہ سنایا،اس موقع پر سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے جبکہ میڈیا کو بھی جیل کے اندر تک رسائی نہیں دی گئی۔
جیل ذرائع کا کہنا ہے کہ عدالت نے کیس میں ایک مجرم کو سزائے موت، 5مجرموں کو25،25سال قید جبکہ 26 کو شک کا فائدہ دیتے ہوئے بری کردیا ۔
تیرہ اپریل 2017 کو عبد الولی خان یونیورسٹی مردان میں 23 سالہ طالب علم مشال خان کو مشتعل ہجوم نے توہین مذہب کا الزام لگا کر قتل کر دیا تھا۔
مشال کے والد محمد اقبال کی درخواست پر مقدمہ انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت ایبٹ آباد منتقل کیا گیا،ستمبر 2017 سے جنوری 2018 تک کیس کی 25 سماعتیں ہوئیں، جن میں 68 گواہ پیش ہوئے۔
عدالت نے گواہان کے بیانات قلمبند کرنے کے بعد 30 جنوری کو مقدمے کا فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
واضح رہے کہ مشال خان کے قتل کا مقدمہ 61 افراد کے خلاف انسداد دہشتگردی ایکٹ کے تحت درج ہوا اور 58 ملزمان گرفتار ہوئے جبکہ 3ملزم عارف خان، اسد اور صابر تاحال مفرور ہیں۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں
براہ راست ایک تبصرہ برائے تحریر ”مشال خان قتل کیس: ایک مجرم کو سزائے موت،5کو 25سال قید“