ملزم عمران نے جرم کا اعتراف کر کے اپنا دفاع کے لیے کسی بھی قسم کا ثبوت پیش کرنے سے انکار کر دیا۔ ملزم عمران نے اپنے اعترافی بیان میں کہا ننھی بچیوں پر بہت ظلم کیا میں معافی کے لائق بھی نہیں، مجھے جتنی سزا دی جائے اتنی ہی کم ہے ، کسی قسم کی قانونی مدد نہیں چاہیے۔

ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ سائنٹیفک ثبوتوں کو شہادت کے طور پر عدالت میں پیش کیا گیا، 12 فروری کو فرد جرم عائد کی گئی، ملزم عمران کمرہ عدالت میں روتا رہا۔ اس سے قبل آج تک انسداد دہشت گردی ایکٹ کی روح کے مطابق کسی بھی کیس کا فیصلہ نہیں ہوا۔ ملزم عمران کے کیس کا فیصلہ کل سنایا جائے گا۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں