اسلام آباد:سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہاہے کہ میرا نام نواز شریف ہےاس کو بھی چھیننا ہے تو چھین لیں۔
احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز سپریم کورٹ کی جانب سے دیا گیا فیصلہ میرے لئے غیرمتوقع نہیں، کل کے فیصلے سے پارلیمنٹ اور ایگزیکٹوکا اختیار بھی چھین لیا گیا۔
نواز شریف نے کہا کہ پہلے وزارت عظمی چھینی گئی اور اب پارٹی صدارت بھی چھین لی گئی، میرا نام بھی مجھ سے چھیننا ہے تو چھین لیں، آئین میں ایسی شق تلاش کریں جس سے میری شناخت بھی چھین لیں اوراگر کوئی قانون ساتھ نہیں دے رہا تو بلیک لا ڈکشنری کا سہارالے لیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اب مجھے تا حیات نا اہل کرنے پر غور کیا جا رہا ہے ، سارے عدالتی فیصلے نواز شریف کی ذات کے گرد گھومتے ہیں ، انتقام اور بغض میں ایسے فیصلے کئے جا رہے ہیں۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آئین میں کوئی شق نہیں کہ بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر نا اہل کر دیا جائے ، کل کے فیصلے کی بنیاد وہ ہی ہے کہ بیٹے سے تنخواہ نہیں لی۔

واضح رہے کہ گزشتہ روزسپریم کورٹ نے انتخابی اصلاحات ایکٹ کیس2017 کے خلاف دائر درخواستوں کا فیصلہ سنا دیا ،جس کے نتیجے میں سابق وزیراعظم نواز شریف مسلم لیگ (ن)کی صدارت کیلئے بھی نااہل ہوگئے
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں