سیالکوٹ میں گزشتہ روز ایک تقریب میں وفاقی وزیرخارجہ خواجہ آصف پر ایک نوجوان نے سیاہی پھینک دی تھی جسے فوری طور پر گرفتار کرلیا گیا تھا۔
پولیس حکام نے ملزم کے حوالے سے تفصیلات جاری کرتے ہوئے بتایا ہے کہ سیاہی پھینکنے والا نوجوان مظفرپور کا رہائشی ہے اور اس کا کسی سیاسی جماعت سے تعلق نہیں۔
ملزم نے ابتدائی تفتیش میں بتایا ہے کہ اس نے خواجہ آصف پر کسی کی ہدایت پر سیاہی نہیں پھینکی بلکہ مسلم لیگ (ن) نے ختم نبوتﷺ سے متعلق ترمیم کی جس کے ردِعمل میں یہ کام کیا۔
ملزم کا کہنا ہے کہ نوازشریف نے مغرب کو خوش کرنے کے لئے ختم نبوتﷺ سے متعلق ترمیم کی اور خواجہ آصف نوازشریف کے دیرینہ ساتھی ہیں جس کی وجہ سے ان پر سیاہی پھینکی۔

پولیس کے مطابق نوجوان ابھی تک پولیس کی حراست میں ہے اور اسے رہا کرنے کے لئے کسی نے بھی ہدایات جاری نہیں کیں۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں