گزشتہ روز مارواڑ اور سورینج میں کان کے منہدم ہونے کے الگ الگ واقعات پیش آئے جس کے نتیجے میں متعدد مزدور پھنس گئے تھے۔
چیف مانئنز انسپکٹر کے مطابق سورینج میں گزشتہ روز کوئلے کی کان بیٹھنے سے 9 مزدور پھنس گئے تھے جس میں سے 2 کی لاشیں اور دو کو بے ہوشی کی حالت میں نکالا گیا جب کہ آج مزید 5 مزدوروں کی لاشیں نکال لی گئی ہیں۔
کان کے بیٹھنے کے دونوں واقعات میں اب تک مجموعی طور پر 23 مزدوروں کی لاشیں نکالی جاچکی ہیں۔
چیف مائنز انسپکٹر کا کہنا ہے کہ مارواڑ اور سورینج حادثات کی تحقیقات کے لیے انکوائری کی جائے گی جس کی منظور سیکرٹری معدنیات دیں گے اور دونوں حادثات کی علیحدہ علیحدہ تحقیقات ہوں گی۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز پہلے مارواڑ اور پھر سورینج میں کوئلے کی کان بیٹھنے کے واقعات پیش آئے، مارواڑ میں کان بیٹھنے کی وجہ میتھین گیس بھرجانے کے باعث دھماکے کو قرار دیا جارہا ہے جب کہ صوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی نے بھی اس کی تصدیق کی۔

مارواڑ میں کان کے بیٹھنے سے 16 مزدور جاں بحق ہوئے تھے جن کی لاشیں گزشتہ روز ہی نکالی گئیں جب کہ صدر کول مائنز لیبر یونین بخت نواب نے 16 کان کنوں کی لاشیں نکالنے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا تھا کہ کان میں ریسکیو آپریشن مکمل کر لیا گیا ہے۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں