بلوچستان کے صوبائی وزیرِ صحت کا کہنا ہے کہ ضلع مستونگ میں ایک انتخابی جلسے پر ہونے والے بم حملے میں صوبائی اسمبلی کے امیدوار سراج رئیسانی سمیت کم از کم 70 افراد ہلاک اور سو سے زیادہ زخمی ہو گئے ہیں۔
وزیِر صحت فیض کاکڑ نے بی بی سی کے نامہ نگار خدائے نور ناصر کو بتایا کہ جمعے کو ہونے والے اس حملے میں حال ہی میں بننے والی سیاسی جماعت بلوچستان عوامی پارٹی کے امیدوار نوابزادہ سراج رئیسانی کی کارنر میٹنگ کو نشانہ بنایا گیا۔
سراج رئیسانی کے بھائی اور سابق سینیٹر لشکری رئیسانی نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے اپنے بھائی کی موت کی تصدیق کی ہے۔
ضلع مستونگ کے ڈپٹی کمشنر قائم خان لاشاری نے بی بی سی اردو کے نامہ نگار محمد کاظم کو بتایا کہ یہ دھماکہ کوئٹہ سے تقریباً 35 کلومیٹر دور جنوب مغرب میں کوئٹہ تفتان شاہراہ کے قریب واقع درینگڑھ کے علاقے میں ہوا۔
جب دھماکہ ہوا تو بلوچستان کے سابق وزیرِ اعلیٰ اسلم رئیسانی کے بھائی اور صوبائی اسمبلی کے حلقہ بی پی 35 سے امیدوار سراج رئیسانی ایک انتخابی جلسے میں شرکت کر رہے تھے۔

حکام نے دھماکے کی نوعیت کے بارے میں کچھ نہیں بتایا۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں