سپیکر ایاز صادق اور مولانا فضل الرحمان کے جوابات بھی مسترد کر دیئے۔ چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں چار رکنی کمیشن نے کیسز کی سماعت کی۔
چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دیئے کہ تحریک انصاف کے رہنما شرمناک کام کرنے کے بعد بابر اعوان کو آگے کیوں کر دیتے ہیں۔
الیکشن کمیشن نے جواب دوبارہ طلب کرتے ہوئے حکم دیا کہ انتخاب جیتنے کے باوجود الیکشن کمیشن کی کلیئرنس تک پرویز خٹک کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کیا جائے۔
دوران سماعت چیف الیکشن کمشنر اور ممبران نے ریمارکس دیئے کہ اسپیکر قومی اسمبلی نے بادی النظر میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی۔ انھیں اپنے الفاظ پر ندامت ہونی چاہئے۔
لوگ جوش خطابت میں کہاں تک پہنچ جاتے ہیں۔

الیکشن کمیشن نے ایاز صادق اور مولانا فضل الرحمان سے بیان حلفی کے ساتھ جواب طلب کرتے ہوئے سماعت 9 اگست تک ملتوی کر دی۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں